Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون کی کہانی جنہوں نے 20 برس اونٹوں کی گلہ بانی کی

ام خلف سوت سے دھاگہ بنا کر اس سے مختلف چیزیں تیار کرتی ہیں (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی عرب میں درب زبیدہ فیسٹول میں شریک ایک معمر سعودی خاتون ’ام خلف‘ کا کہنا ہے کہ’ انہوں نے 7 سال کی عمر سے گھروالوں کا ہاتھ بٹانے کے لیے بکریوں کوچرانے کے کام کا آغاز کیا۔‘ 
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ام خلف نے بتایا کہ ’چھوٹی عمر میں بکریوں کو چرانے کا کام اپنے ذمہ لے لیا تھا بعدازاں جب میری عمر 16 برس کی ہوئی تو اونٹوں کی گلہ بانی بھی میرے ذمہ لگ گئی۔‘
’20 برس تک اونٹوں کو چرایا اور ان کی خدمت کرتی رہی اسی وجہ سے مجھے علاقے میں ’زیرو چرواہی ‘ کا لقب دیا گیا۔‘
اس وقت ام خلف سوت سے دھاگہ بنا کر اس سے مختلف چیزیں تیار کرتی ہیں وہ اس کام میں بھی غیرمعمولی مہارت رکھتی ہیں۔ 
درب زبیدہ کے عنوان سے امام ترکی بن عبداللہ رائل ریزورڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے فیسٹول میں ام خلف کا سٹال بھی لگا ہے جہاں وہ اہل بادیہ کی منصوعات جنہیں وہ خود تیار کرتی ہیں اور انہیں فروخت کرتی ہیں۔

شیئر: