Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی ریاست کا قیام ہی مشرق وسطیٰ میں امن کا واحد حل ہے، سعودی وزیر خارجہ

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی عرب کی اولین ترجیح غزہ میں جنگ بندی اور شہریوں کی حفاظت ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں مستقل بنیادوں پر قیام امن کا واحد حل آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔
اخبار 24 کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے میونخ امن کانفرنس 2024 میں ہونے والے مباحثے، جس کا عنوان ’مشرق وسطی میں امن و استحکام کی جانب‘ تھا، کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مملکت کی بنیادی و اولین ترجیج جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیل کا انخلا اور شہریوں کا مکمل تحفظ ہے۔‘
انہوں نے غزہ پٹی میں متاثرین کی موجودہ صورتحال کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے کہا اس وقت ترجیحی بنیادوں پر غزہ کی پٹی میں درپیش انسانی المیے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس صورتحال میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کو مکمل طورپر فعال بناتے ہوئے امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کی اولین ترجیح غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور شہریوں کی حفاظت ہے۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’غزہ میں مکمل جنگ بندی کے بغیر اسرائیل کے ساتھ حالات معمول پر نہیں آ سکتے، اسرائیل کے ساتھ حالات کے معمول پر آنے کی بنیاد عرب امن اقدام کو یقینی بنانا ہے۔‘
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’مملکت نے امریکیوں پر یہ واضح کر دیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے غزہ کی پٹی میں درپیش انسانی المیے کا حل اور جنگ بندی ہے، محض ان دو امور پرعمل کرنے کے بعد ہی اسرائیل کے ساتھ  بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ’بات چیت میں اہم ترین پہلو آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا ہی ہو گا۔‘

شیئر: