Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: ضلع واشک میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 27 افراد ہلاک

مسافر بس 50 سے زائد افراد کو این 85 شاہراہ سے کوئٹہ جا رہی تھی۔ فوٹو: بشکریہ ریاض احمد
صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک میں گوادر سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس حادثے کا شکار ہو گئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 27 افراد ہلاک جبکہ 24 زخمی ہیں۔
حکام کے مطابق حادثہ بدھ کی علی الصبح تقریباً پانچ بجے کوئٹہ سے تقریباً 280 کلومیٹر دور ضلع سوراب اور واشک کی سب تحصیل بسیمہ کے درمیان کلغلی کے مقام پر پیش آیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر بسیمہ محمد اسماعیل مینگل نے اردو نیوز کو بتایا کہ مسافر بس پچاس سے زائد افراد کو لے کر گوادر سے تربت اور پنجگور کے راستے این 85 شاہراہ سے کوئٹہ جا رہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ کلغلی کے پہاڑی علاقے میں ٹائر پھٹنے کی وجہ سے بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر پہاڑ سے ٹکرا گئی اور اس کے بعد پل سے نیچے گہری کھائی میں جا گری۔
محمد اسماعیل مینگل نے بتایا کہ پہاڑ سے ٹکرانے اور نیچے گرنے کے نتیجے میں بس پچک گئی تھی جس کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق بس سے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے کرین کی بھی مدد لینا پڑی ہے۔
ہلاک اور زخمی افراد کو چالیس کلومیٹر دور بسیمہ کے سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
محمد اسماعیل مینگل نے بتایا کہ 27 لاشیں اور 24 زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔
بسیمہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹڈنٹ ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تین خواتین اور ایک بچہ شامل ہے جبکہ زخمیوں میں بھی خواتین اور بچے شامل ہیں۔

لاشوں اور زخمیوں کو بسیمہ کے سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ ریاض احمد

انہوں نے بتایا کہ چھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ یا خضدار منتقل کیا جائےگا۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ شدید زخمیوں کو خضدار کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پاک فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹر فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ زخمیوں کو بروقت کوئٹہ یا خضدار کے ہسپتالوں تک پہنچایا جا سکے۔
ضلع واشک پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے دوسرا سب سے بڑا ضلع ہے اور اس کی سرحدیں ضلع چاغی، خاران، آواران، پنجگور اور ہمسایہ ملک ایران سے لگتی ہیں۔
طویل فاصلے اور سڑکوں کا بہتر نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات میں رسائی میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

شیئر: