Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تارکین کی جانب سے ترسیلات زر میں گزشتہ برس 14 فیصد اضافہ

نجی شعبے میں غیرملکی کارکنوں کی تعداد 2024 میں بڑھ کر 8.9 ملین ہوگئی۔ (فوٹو الوطن)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کی جانب سے 2024 کے دوران ترسیل زر میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق ساما نے بیان میں کہا کہ 2024 کے دوران مملکت میں مقیم غیرملکیوں کی جانب سے 144 ارب ریال کی ترسیل زر کی گئی جو 2022 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
ساما  کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں غیرملکیوں کی ترسیل زر 144 ارب ریال، 2023 میں 127 ارب ریال، 2022 میں 143 ارب ریال، 2021 میں 154 ارب ریال اور 2020 میں 150 ارب ریال تھی۔

2020 میں تارکین کی ترسیل زر 150 ارب ریال تھی۔ (فوٹو الاقتصادیہ)

الشرق الاوسط اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تارکین کے ترسیل زر میں اضافے کی بنیادی وجہ روزگار کی شرح میں اضافے اور بعض شعبوں میں اجرتوں میں بہتری ہے۔
اقتصادی تجزیہ کار روان بن ربیعان نے اس اضافے کی وجہ روزگار میں اضافے کے علاوہ مضبوط معاشی نمو کو قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ وژن 2030 کے منصوبوں پر عمل درآمد میں توسیع نے غیرملکی مزدوروں کی مانگ میں اضافہ کیا ہے اس میں خاص طور پر تعمیرات اور خدمات کے شعبے شامل ہیں۔
تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ نجی شعبے میں غیرملکی کارکنوں کی تعداد 2024 میں بڑھ کر 8.9 ملین ہوگئی ہے جس میں سالانہ بنیادوں پر 3.5 فیصد اضافہ ہے جس سے ترسیلات زر کے حجم کے بڑھنے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

 

شیئر: