حج کے لیے کارکن کتنے دن کی چھٹی کاحقدار ہو گا؟
کارکن کو 10 سے 15 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ دی جائے گی(فوٹو، ایکس اکاونٹ)
وزارت افرادی قوت نے لیبرلا کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کارکن کا حق ہے کہ اسے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے کم از کم دس اور زیادہ سے زیادہ 15 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ ادا کی جائے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت نے قانونِ محنت کے حوالے سے مزید کہا کہ کارکن کو حج کی ادائیگی کے لیے تنخواہ کے ساتھ دی جانے والی چھٹی کے ضوابط مقرر ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔
ایسے کارکن جنہیں ملازمت کرتے ہوئے کم ازکم دو برس مکمل ہو گئے ہوں اور وہ فریضہ حج ادا کرنے کے خواہشمند ہوں اس صورت میں انہیں حج اور عید الاضحی کی چھٹی دی جائے گی جو 10 سے کم نہیں ہو سکتی۔
قانون کے مطابق آجر کو یہ اختیار ہے کہ وہ کارکنوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے سالانہ بنیاد پر حج تعطیل مرحلہ وار دے سکتا ہے جس سے اس کا کام متاثر نہ ہوتا ہو۔
واضح رہے حج سیزن کے آغاز کے موقع پر وزارت افرادی قوت نے یاد دہانی کے لیے حج تعطیل کے حوالے سے قانون کی شق پیش کی تاکہ آجر و اجیر کے حقوق واضح ہو سکیں۔