سعودی عرب میں کنگ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے حج کے لیے پہنچنے والے عازمین کو مملکت میں جاری مختلف اقدامات اور منصوبوں سے آگاہ کیا ہے۔
ان اقدمات کا مقصد ماحولیاتی توازن میں اضافہ کرنا، سبزے کی ازسرِ نو نمو اور معدومی کے خطرے سے دوچار جانداروں کے مختلف زمروں کے لیے پائیدار اور فطرت کے قریب تر ماحول مہیا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کنگ سلمان ریزرو: ’غزال الریم‘ کی افزائش کے لیے محفوظ پناہ گاہNode ID: 880544
-
کنگ عبدالعزیز رائل ریزرو میں رینگنے والے جانوروں پر تحقیقNode ID: 884479
عرب نیوز کے مطابق ترقیاتی اتھارٹی نے اس سلسلے میں عازمینِ حج میں تعلیمی پمفلٹ تقسیم کیے جو ماحول کےتفحفظ کے لیے آگاہی میں اضافہ کرتے ہیں۔
عازمینِ حج کا الجوف ریجن میں الشقیق کے مقام پر خیر مقدم کیا گیا جہاں ان میں چار ہزار تحائف تقیسم کیے گئے جن میں کنگ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو کی تاریخ اور اسے محفوظ رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
یہاں آنے والوں کو اس ریزرو کی ماحولیاتی میراث کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ انھیں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ ریزرو کس طرح مختلف النوع جانوروں اور پودوں کی بکثرت ایک جگہ موجودگی سے ماحول میں توازن کا باعث بن رہا ہے اور انسانی آبادی اور ماحول کے ایک دوسرے پر ردِ عمل کے مطالعے کی نگرانی کا پاسدار ہے۔
کنگ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو کی ڈیولپمنٹ اتھارٹی جانوروں کے ٹھکانوں کا تحفظ کر کے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اس اتھارٹی کے کارناموں میں دو اعشاریہ چار ملین درخت لگانا، چار ٹن مقامی بیج زمین میں بونا اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار دو لاکھ 50 ہزار ہیکٹر زمین کو ازسرِ نو معمول کے مطابق بنانا ہے۔
اس ریزرو میں پرندوں کی 290 سے زیادہ ایسی اقسام پائی جاتی ہیں جن کا ریکارڈ موجود ہے۔ ان میں 58 فیصد سعودی عرب ہی کے پرندے ہیں۔ اس ریزرو میں پرندوں کے پانچ علاقے ایسے ہیں جنھیں بین الاقومی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
کنگہ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو کا رقبہ ایک لاکھ 30 ہزار 700 سکوائر کلومیٹر ہے اور یہ مشرقِ وسطی میں کسی بھی جگہ پر اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ریزرو ہے۔ یہ ریزرو چار انتظامی ریجن تک پھیلا ہوا ہے جن میں الجوف، حائل، تبوک اور حدود الشمالیہ شامل ہیں۔