سعودی سائیکلنگ فیڈریشن کا ’گرین ایج‘ کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ
سعودی سائیکلنگ فیڈریشن کا ’گرین ایج‘ کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ
ہفتہ 14 جون 2025 23:01
یہ سائیکلنگ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
سعودی عرب کی سائیکلنگ فیڈریشن نے ’گرین ایج سائیکلنگ‘ کے ساتھ سٹریٹیجِک پارٹنرشپ کا معاہدہ کیا ہے جو تکنیکی معیار میں اضافے اور ایتھیلیٹ تیار کرے گیا اور مملکت میں اس کھیل کو یکسر تبدیل کر دے گا۔
عرب نیوز نے سعودی پریس ایجسنی کے حوالے سے بتایا اس معاہدے کے تحت ’گرین ایج‘ کی عالمی مہارت اور صلاحیتوں پر مبنی ٹیکنیکل سپورٹ مملکت کو حاصل ہوگی۔
سائیکلنگ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پیشرفت میں، اس شراکت کے تحت ایتھیلیٹس میں موجود ہنر اور صلاحتیوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ بین الاقوامی کھیلوں اور مقابلوں میں پیشہ ورانہ معیارات اور منفرد اور نمایاں کامیبوں کے حصول کی کوشش کی جائے گی۔
فیڈریشن کے صدر عبدالعزیز الشہرانی کے مطابق ’گرین ایج‘ کے ساتھ شراکت، ترقی کے مواقع بڑھانے اور بین الاقوامی تعاون کو تقویت دینے کے سلسلے میں فیڈریشن کے مقصد کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
انھوں نے اس معاہدے کو ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جس سے سعودی عرب میں سائیکلنگ تبدیل ہو کر ایک مسابقتی اور پائیدار کھیل بن جائے گا اورعالمی سطح پر اس کی ایک مضبوط تکنیکی موجودگی ہوگی۔
الشہرانی نے سعودی قیادت کی طرف سے کھیلوں کے شعبے کو ملنے والی مدد اور تعاون پر شکریہ ادا کیا جسے وزیر سپورٹس شہزاد عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل آگے بڑھا رہے ہیں۔ شہزاد عبدالعزیز بن ترکی سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے صدر بھی ہیں جو سعودی کلبوں اور کھیلوں کی تمام قومی ٹیموں کی ترقی کے لیے بھی کوشاں ہیں۔
’گرین ایج سائیکلنگ‘ کے پاس تجرے اور مہارت کی ایک دولت ہے (فوٹو: عرب نیوز)
’گرین ایج سائیکلنگ‘ کے پاس تجرے اور مہارت کی ایک دولت ہے جو وہ سعودی فیڈریشن کو دے رے ہیں۔ گرین ایج کے پاس چار مختلف ٹیموں میں 180 سے زیادہ مرد و خواتین کھلاڑیوں کی یو سی آئی ورلڈ ٹوئر ٹیمیں اور مردوں اور خواتین کی یو سی آئی کونٹینیٹل ٹیمیں بھی ہیں۔
’گرین ایج سائیکلنگ‘ نے ایک بیان میں کہا ہے’ سعودی عرب سے پارٹنر شپ کے بعد فیڈریش کے پاس ایک نیا نظام اور آگے بڑھنے کا ایک طریقہ ہوگا جس سے وہ عالمی سطح پر نتائج پیدا کرنے والی تنظیم بن جائے گی۔‘
’گرین ایج سائیکلنگ‘ کے جنرل مینیجربرینٹ کوپلینٹ نے سعودی فیڈریشن کے ساتھ پارٹنرشپ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’ہمیں یہ خبر آپ کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے سعودی سائکلنگ فیڈریشن کے ساتھ شراکت کی ہے۔ مملکت میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جس ابھی تک آزمایا نہیں گیا۔‘
مملکت میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جس ابھی تک آزمایا نہیں گیا (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
’ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس کام میں نہ صرف شامل ہوں گے بلکہ سپورٹ بھی دیں گے تاکہ یہاں کے ایتھیلیٹس ابھر کر سامنے آئیں۔ ہم سعودی سائیکلنگ فیڈریشن کو اپنے وسائل کی وسیع رسد تک رسائی دیں گے۔ ہمیں امید ہے ہم اس میدان میں اپنی مدد سے اپنا اثر ضرور چھوڑیں گے اور اس سے مملکت کے اندر سائیکلنگ کے شعبے میں اچھی پیشرفت ہوگی۔‘
’پہلے ہی العلا میں ہم کچھ تبدیلی لائے ہیں اور وہاں کے ٹیلنٹ کو ترقی اور سپورٹ دے رہے ہیں۔ نتیجے میں ہمارے سامنے موروج عدیل آئی ہیں جو پہلی سعودی خاتون رائڈر ہیں جنھوں نے یو سی آئی کی کونٹینینٹل ٹیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔ یہ پروگرام آنے والے وقتوں میں تمام لوگوں کے لیے جوش و جذبہ پیدا کرنے والی تحریک ہے جس سے آئندہ کی نسلوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔