سعودی عرب کے علاقے قصیم میں کدو کی پیداوار بڑھ گئی
سعودی عرب کے علاقے قصیم میں کدو کی پیداوار بڑھ گئی
ہفتہ 21 جون 2025 6:03
کدو کو پکایا ہی نہیں جاتا بلکہ اس کا جام اور مربع بھی بنایا جاتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے علاقے قصیم میں موزوں اراضی، آب و ہوا اور مقامی طلب کے باعث کدو کی پیداوار بڑھ گئی ہے۔
اگرچہ نباتاتی طور پر پھل کا درجہ دیا جاتا ہے تاہم اپنی متعدد غذائی خصوصیات کی بدولت اسے عالمی سطح پر کچن میں اہم مقام حاصل ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مملکت کے قصیم ریجن کی آب و ہوا اور مٹی کدو کی کاشت کے لیے بھی انتہائی موزوں ہے۔
قصیم ریجن کی آب و ہوا اور مٹی کدو کی کاشت کے لیے موزوں ہے (فوٹو: ایس پی اے)
زرعی سائنس کے مطابق کدو کی تشکیل پھول سے ہوتی ہے جس کے اندر بعد ازاں بیج پیدا ہوتے ہیں جس سے اسے پھولوں کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے تاہم اس کا ذائقہ پھلوں سے مختلف ہونے کی وجہ سے اسے پکایا جاتا ہے، اسے سبزیوں میں شامل کیا گیا۔
کدو یہ دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار ہے، صحت مند جلد اور بالوں کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کم کیلوریز کے ساتھ یہ اہم غذائی اجزا بھی فراہم کرتا ہے۔
قصیم کے ایک مزارع صالح الصعب نے بتایا ’قصیم میں کدو کی کاشت انتہائی کامیابی سے کی جاتی ہے، متعدد انواع کے کدو کی کاشت انتہائی کامیابی سے یہاں کی جارہی ہے جن میں ’الجوزی، العسلی کے علاوہ دیگر اقسام شامل ہیں۔‘
سفید کدوتقریبات میں ڈشسز کی سجاوٹ کے لیے معروف ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
صالح الصعب کا مزید کہنا تھا ہر قسم کے کدو کے جدا خواص ہیں۔ ’العسلی‘ کدو کو الحسا ریجن میں زیادہ پسند کیا جاتا ہے جبکہ الجوزی کدو بیٹا کیروٹین کا بھرپور ذریعہ ہے۔
اس کے علاوہ سفید کدو بھی ہے جوتقریبات میں ڈشسز کی سجاوٹ کے لیے معروف ہے۔
سعودی کاشتکار کا کہنا تھا کدو محض کھانے میں ہی نہیں پکایا جاتا بلکہ اس کا جام اور مربع بھی بنایا جاتا ہے جبکہ اس کے بیجوں کا تیل بھی مفید ہوتا ہے۔