سعودی عرب کے عروق بنی معارض ریزورکو انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر(آئی یو سی این) نے محفوظ علاقوں کی گرین لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عروق بنی معارض ریزور ماحولیاتی لحاظ سے مملکت کے سب سے اہم محفوظ علاقوں میں سے ایک اور یونیسکو کی ورلڈ ہیریٹج سائٹ میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں
-
کنگ عبدالعزیز رائل ریزرو میں رینگنے والے جانوروں پر تحقیقNode ID: 884479
-
کنگ خالد رائل ریزرو قدرتی حسن اور منفرد جغرافیائی ورثہNode ID: 886201
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق عالمی سطح پر تین لاکھ محفوظ جنگلات میں سے 90 سے زیادہ ریزورز کو گلوبل گرین لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
قومی مرکز برائے جنگلی حیات کے سی ای او ڈاکٹر محمد قربان کا کہنا ہے’ مملکت کی قیادت کی جانب سے فطری حیات کے تحفظ کے لیے بھرپور تعاون حاصل رہا جس کے باعث عروق بنی معارض ریزور کو گلوبل گرین لسٹ میں شامل کرنے میں سہولت اور کامیابی ملی۔
سعودی گرین انیشیٹو پر عمل کرتے ہوئے مملکت میں سبزہ زاروں کے رقبے میں اضافہ کیا جا رہا ہے جو سعودی وژن 2030 کا اہم ہدف بھی ہے۔

عروق بنی معارض کا علاقہ مملکت کے مغربی صحرا ’ربع الخالی‘ میں واقع ہے جو ایشیا کا واحد سب سے بڑا صحرائی علاقہ ہے جس کا مجموعی رقبہ 12 ہزار 765 مربع کلو میٹر رقبے پر محیط ہے۔
ربع الخالی میں متنوع حیاتیاتی ذرائع ہیں جن میں 900 سے زائد نباتات اور حیوانات شامل ہیں۔ ان میں بعض ایسے بھی ہیں جو معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں ان میں عربی ہرن، پہاڑی اور میدانی ضب (گو) اور ریتلی بلی کے علاوہ مختلف رینگنے والے حشرات شامل ہیں۔
ریزرو کا ستمبر 2030 میں یونیسکو کے عالمی ورثے برائے فطری حیات میں مملکت کے پہلے فطری علاقے کے طورپر درج کیا گیا تھا۔