معاہدے پر سعودی ترقیاتی فنڈ کے سی ای او سلطان المرشد جبکہ تاجک وزیر خزانہ قہرزواد فایز نے دستخط کیے اس موقع پر تاجکستان میں متعین سعودی سفیر ولید الرشیدان بھی موجود تھے۔
معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دو دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط ترقیاتی شراکت داری کا تسلسل ہے۔ ترقیاتی منصوبے کے تحت جدید سہولیات سے آراستہ رنگ روڈ تعمیر کی جائے گی۔
روڈ کی تعمیر سے نہ صرف مقامی ٹریفک کی صورتحال بہتر ہوگی بلکہ اس سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو چین اور بحرِ ہند کے ممالک سے جوڑا جاسکے گا جس سے تجارتی نقل و حمل میں بہتری آئے گی جو خطے کی معاشی استحکام میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
فنڈ کی جانب سے اب تک تاجکستان میں 14 ترقیاتی منصوبوں کے لیے سرمایہ مہیا کیا گیا( فوٹو، ایس پی اے)
اس موقع پرسعودی فنڈ کے سی ای او سلطان المرشد نے تاجک ضلع ’دانقارا‘ میں ایک ہائی اسکول کی تعمیر کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
مجوزہ اسکول اس منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت مختلف علاقوں میں 11 ہائی اسکولز تعمیر کیے جائیں گے جن میں 7 ہزار سے زائد طلبا کی گنجائش ہوگی۔
خیال رہے سعودی فنڈ کی جانب سے اس سے قبل چار مراحل میں 75 ملین ڈالر کی مالی معاونت سے 57 اسکول تعمیر کیے جاچکے ہیں۔
ترقیاتی فنڈ سے تاجکستان میں 11 ہائی اسکولز بھی تعمیر کیے جائیں گے(فوٹو،ایس پی اے)
اسکولوں کی تعمیر کا مقصد تاجکستان کے تعلیمی شعبے کو مستحکم بناتے ہوئے معیار تعلیم میں بہتری لاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تعداد میں تاجک بچوں کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کویقینی بنانا ہے۔
اس ضمن میں سعودی ترقیاتی فنڈ کی جانب سے تاجکستان میں 2002 سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز مہیا کرنے کا آغاز کیا گیا تھا ۔ اب تک فنڈ کے ذریعے مختلف سماجی شعبوں کی بہتری کے لیے 14 ترقیاتی منصوبوں میں 323 ملین امریکی ڈالر سے زائد رقم فراہم کی جاچکی ہے۔