Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے بین الاقوامی کانفرنس میں کان کنی کے شعبے میں بے مثال ترقی کو اجاگر کیا

 آسرٹیلیا میں ’انٹرنیشنل مائننگ اینڈ ریسورسز کانفرنس‘ میں شرکت کی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے ایک بین الاقوامی کانفرنس میں وژن 2030 کے ذریعے مملکت میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کی تفیصل بتائی ہے اور اس پلیٹ فارم کے ذریعے خود کو مائننگ یا کان کنی کی صنعت میں ایک نمایاں قوت کے طور پر پیش کیا ہے۔
 صنعت اور کان کنی کے امور میں معدنی وسائل کے نائب وزیر خالد المدیفر نے آسرٹیلیا میں ہونے والی ’انٹرنیشنل مائننگ اینڈ ریسورسز کانفرنس‘ میں شرکت کی۔
 انہوں نے بتایا کہ’ یہ شعبہ کس طرح مقامی صنعت سے ترقی کرکے سرمایہ کاری اور جدت کے ایک بڑے عالمی مرکز کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔‘
ایک پریس ریلیز کے مطابق انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ’ اس تبدیلی کی بنیاد استحکام، شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر مبنی ہے۔
خالد المدیفر کے مطابق ’وژن 2030 کے آغاز سے سعودی عرب نے کان کنی کو اپنی صنعتی معیشت کا تیسرا ستون بنا رکھا ہے۔ اس حکمتِ عملی کی وجہ سے کان کنی کے شعبے نے ملکی مجموعی پیداوار میں دو گنا حصہ ڈالا ہے جو گزشتہ برس 136 بلین سعودی ریال تک پہنچ گیا تھا۔
اس شعبے میں 170 بلین سعودی ریال کے مساوی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ کان کنی سے متعلق معدنیات کی تلاش کے عمل میں اخراجات پانچ گنا بڑھ گئے ہیں۔

سعودی نائب وزیر نے  اپنے ہم منصبوں سے بھی کئی ملاقاتیں کیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)

اس سرگرمی کی وجہ کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ہے جبکہ معدنیات کی تلاش کرنے والی کمپنیوں کی تعداد جو سنہ 2020 میں صرف چھ تھی، سنہ 2024 میں بڑھ کر 226 تک پہنچ گئی ہے۔
خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی تعداد کان کنی کی صنعت میں لائسینس کی بولی لگانے والوں میں چھیاسٹھ فیصد تک پہنچ گئی ہے جس سے اس شعبے میں بین الاقوامی اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
انہوں نے کان کنی کی صنعت سے وابستہ عالمی رہنماؤں کو اگلے سال 13 جنوری سے ریاض میں شروع ہونے والے ’فیوچر منرلز فورم‘ میں شرکت کی دعوت دی۔

 معدنیات کی تلاش کرنے والی کمپنیوں کی تعداد بڑھ کر 226 تک پہنچ گئی (فوٹو: ایس پی اے)

ان کے بقول’ یہ فورم معدنیات کی صنعت کے مستقبل کی  تشکیل میں انتہائی اہم ہوگا جو پائیدار اور ذمہ دارانہ سپلائی چین کو فروغ دے گا۔‘
کانفرنس کے ساتھ ساتھ، مملکت نے سعودی نمائش کی بھی میزبانی کی تھی جس میں سعودی عرب کے فروغ پاتے کان کنی کے ایکو سسٹم اور اس میں سرمایہ کاری کے مواقع کو نمایاں کیا گیا تھا۔
سعودی نائب وزیر نے  اپنے ہم منصبوں اور کان کنی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے عالمی  رہنماؤں سے بھی کئی ملاقاتیں کیں۔

 

شیئر: