Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوران پرواز دو کم عمر مسافروں پر حملہ کرنے والا انڈین شہری امریکہ میں گرفتار

حملے کے بعد پرواز کو بوسٹن لوگن انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا، جہاں ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
امریکی اٹارنی کے دفتر برائے ڈسٹرکٹ آف میساچوسٹس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق امریکہ میں ایک انڈین شہری پرنیت کمار اوسری پالی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اُس نے شکاگو سے جرمنی جانے والی لفتھانزا ایئرلائن کی ایک پرواز کے دوران دو نوعمر مسافروں کو ایک دھاتی کانٹے سے زخمی کیا اور ایک مسافر کو تھپڑ مارا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اوسری پالی نے مبینہ طور پر ایک 17 سالہ مسافر کے کندھے پر کانٹے سے وار کیا اور بعد ازاں دوسرے 17 سالہ لڑکے کے سر کے پچھلے حصے پر اسی کانٹے سے حملہ کیا۔
پہلا متاثرہ لڑکا درمیانی نشست پر سو رہا تھا جب وہ جاگا تو اُس نے اوسری پالی کو اپنے اوپر جھکے ہوئے دیکھا۔ اسی دوران 28 سالہ ملزم نے اُس کے کندھے کے قریب کانٹے سے وار کیا اور فوراً دوسرے لڑکے پر حملہ آور ہوا، جس کے سر پر زخم آیا۔
واقعے کے بعد جب عملے نے اوسری پالی کو روکنے کی کوشش کی تو اُس نے ہاتھ سے فرضی پستول بنائی، اُسے اپنے منہ میں رکھ کر ’ٹرگر‘ کھینچنے کا اشارہ کیا۔ اس کے بعد اُس نے ایک خاتون مسافر کو تھپڑ مارا اور ایک عملے کے رکن پر بھی حملے کی کوشش کی۔
حملے کے بعد پرواز کو بوسٹن لوگن انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا، جہاں اوسری پالی کو حراست میں لے لیا گیا۔
امریکی حکام کے مطابق ملزم کے پاس اس وقت امریکہ میں رہنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور وہ سٹوڈنٹ ویزے پر ملک میں داخل ہوا تھا۔
اوسری پالی پر امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں خطرناک ہتھیار سے نقصان پہنچانے کی نیت سے حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جو کہ امریکی فضائی حدود کے خصوصی دائرۂ اختیار میں آتا ہے۔
اگر جرم ثابت ہوا تو اسے 10 برس تک قید اور دو لاکھ 50 ہزار ڈالر تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

 

شیئر: