Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برازیل میں ڈرگ گینگز کے خلاف ’مہلک ترین‘ آپریشن، گلیوں میں لاشوں کے ڈھیر لگ گئے

پولیس نے 2021 میں بھی ڈرگ گینگز کے خلاف آپریشن کیا تھا جس میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فوٹو: روئٹرز
برازیل کی تاریخ میں ڈرگ گینگز کے خلاف مہلک ترین پولیس آپریشن میں  کم از کم 121 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جنیرو کی گلیوں میں لاشوں کے ڈھیر لگ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ منشیات کے کاروبار سے منسلک گروہوں کے خلاف آپریشن کی تیاری دو ماہ سے زیادہ عرصے تک کی گئی، مشتبہ افراد کو پہاڑی علاقے میں جانے پر اکسایا گا جہاں سپیشل آپریشن یونٹ پہلے سے موجود تھا۔
ریو ڈی جنیرو میں سکیورٹی کے سربراہ وکٹر سانٹوس نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مہلک آپریشن کی توقع تھی لیکن خواہش نہیں تھی کہ ایسا ہو۔
پولیس نے 121 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جس میں چار افسران بھی شامل ہیں تاہم وکلا کا کہنا ہے کہ اصل تعداد 132 ہو سکتی ہے۔
برازیل کے صدر لوئیز لولا ڈی سلوا نے کہا کہ ڈرگ گینگز سے نمٹنا ضروری تھا تاہم انہوں نے پولیس اور معصوم خاندانوں کو خطرے میں ڈالے بغیر گروہوں کے خلاف آپریشن پر زور دیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’ہم یہ قبول نہیں کر سکتے کہ منظم جرائم پیشہ افراد لوگوں کی زندگیوں تباہ کرتے چلے جائیں، شہریوں پر ظلم کریں اور منشیات اور تشدد کو شہروں میں پھیلائیں۔‘
ریو دی جنیرو کے علاقے پنہا کے رہائشیوں نے رات بھر قریبی جنگل سے 70 سے زائد لاشیں اکھٹی کیں۔
ہلاک ہونے والے ایک شخص کی والدہ کا کہنا تھا ’میں اپنے بیٹے کو یہاں سے لے جانا چاہتی ہوں اور اس کو دفنانا چاہتی ہوں۔‘
پنہا کی گلی میں لاشیں قطار میں پڑی ہوئی تھیں جن میں سے کچھ بیگز میں تھیں اور کچھ چادروں میں لپٹیں ہوئی جب کے ارد گرد سے زار و قطار رونے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
دوسری جانب پولیس آپریشن کے خلاف گورنر کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج ہوا، مظاہرین نے سرخ رنگ کے دھبوں سے بھرا برازیل کا جھنڈا اٹھا رکھا تھا۔
اس سے قبل پولیس نے سال 2021 میں ڈرگ گینگز کے خلاف آپریشن کیا تھا جس میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 

شیئر: