Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اینٹی ٹیرف اشتہار، کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معذرت کر لی

کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی ٹیرف کی مخالفت میں چلنے والے اشتہار پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے معذرت کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے سنیچر کو جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اشتہار پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا، ان سے معذرت کر لی ہے۔
وزیراعظم مارک کارنی نے یہ بھی کہا کہ ’جب امریکہ تیار‘ ہو گا تو تجارتی مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو جائے گا۔
گزشتہ ہفتے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والا اشتہار کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو کی حکومت نے سپانسر کیا تھا جس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی 1987 کی تقریر کا حصہ چلایا گیا تھا۔
رونالڈ ریگن کی تقریر بین الاقوامی تجارت کے حوالے سے تھی تاہم صدر ٹرمپ نے اشتہار کو ’جعلی‘ قرار دیا ہے جبکہ رونالڈ ریگن فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ یہ سابق صدر کے خطاب کی درست نمائندگی نہیں کرتا۔
بعد ازاں اونٹاریو نے کہا کہ اشتہار کو چلانا بند کر دیں گے تاکہ تجارتی مذاکرات بحال ہو سکیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اقدام کو ’جعلی اشتہاری مہم‘ قرار دیتے ہوئے کینیڈین اشیاء پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا اور کینیڈا کے ساتھ تجارتی مذاکرات مکمل طور پر روکنے کا اعلان کیا تھا۔
رونالڈ ریگن کی تقریر کا جو حصہ اشتہار میں چلایا گیا ہے اس کے الفاظ یوں تھے، ’جب کوئی شخص غیرملکی درآمدات پر ٹیرف عائد کرنے کی بات کرتا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے وہ امریکی مصنوعات اور ملازمتوں کا تحفظ کر کے حب الوطنی کر رہے ہیں۔ اور کبھی کبھار یہ مؤثر بھی ثابت ہوتا ہے لیکن کچھ وقت کے لیے۔‘
ایک منٹ کے دورانیے پر محیط اشتہار کے شروع میں تقریر کا یہ حصہ چلایا گیا ہے اور الفاظ میں کسی قسم کا رد و بدل نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب رونالڈ ریگن کے اصل خطاب کو دیکھا جائے تو انہوں نے یہ الفاظ اپنی آدھی تقریر کے بعد ادا کیے تھے۔

 

شیئر: