Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں سعودی فِیسٹ فوڈ فیسٹیول کا آغاز، لائیو کھانا پکانے کا مظاہرہ

’کنگ سعود یونیورسٹی‘ میں ہونے والا یہ ایونٹ چھ دسمبر تک جاری رہے گا۔(فوٹو: عرب نیوز)
 سعودی ’فیِسٹ فُوڈ فیسٹیول‘ کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز ریاض میں جوش و خروش سے بھرپور انداز میں ہوا ہے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریاض کی ’کنگ سعود یونیورسٹی‘ میں ہونے والا یہ ایونٹ چھ دسمبر تک جاری رہے گا۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس ایونٹ کی خاص بات ’ثقافتی ورثے اور کھانے پکانے کا آرٹس زون‘ ہے جس میں 13 سٹیشن ہیں جو سعودی عرب کے مختلف ریجنوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
تقریب میں موجود افراد نے اُن ڈشوں کو چکھا جنھیں روایتی ترکیبوں سے تیار کیا گیا تھا۔
لائیو کھانا پکانے کا مظاہرہ دیکھنے کے لیے کئی افراد وقت سے پہلے ہی تقریب میں پہنچ چکے تھے۔
پکوانوں کی لائیو تیاری نے سعودی عرب کے پرانے خاندانی کچن کی یاد تازہ کردی۔ مہمانوں کا کہنا تھا یہ سعودی ذائقوں کی تہہ تک پہنچنے کا ایک تجربہ تھا۔
اس موقع پر ’طباخی آرٹس کمیشن‘ کی تعریف کی گئی جس نے سعودی کھانوں کو ان کے اصل جوہر کو محفوظ رکھتے ہوئے جدید رنگ میں ڈھال دیا ہے۔
 کمیشن نے اس تقریب کا انعقاد بہت موثر طریقے سے کیا جس میں مضبوط پروگرامنگ کی گئی جس کی وجہ سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مملکت کے کھانے پکانے کے فن کو اونچے درجے کی پذیرائی ملی ہے۔
اس فیسٹیول میں سعودی ورثے کی مارکیٹ بھی تھی جہاں مقامی طور پر تیار کیا گیا شہد موجود تھا۔
اس کے علاہ مارکیٹ میں، پکی ہوئی اشیا، زیتون کا تیل، مسالے، دودھ کی بنی چیزیں، قدرتی خوشبویات، طائف کے گلاب اور گلِ یاسمن، اور سعودی عرب کے مختلف حصوں میں ہاتھ سے بنی اشیا بھی تھیں جو عوام میں یادگار نشانیوں کی صورت میں آج بھی مقبول ہیں۔
سعودی ’فیِسٹ فُوڈ فیسٹیول‘ کے اس سال کے ایڈیشن میں تھائی لینڈ زون کو بھی متعارف کرایا گیا ہے جس میں تھائی لینڈ کے شیف، وہاں کی مخصوص ڈشیں، نایاب اجزا اور زرعی پروڈکٹس شامل ہیں۔
فیسٹیول میں گورمانڈ ایوارڈز بھی ہیں جو دنیا کے 80 ممالک سے کھانے پکانے کی شاندار کتابوں اور فوڈ میڈیا کی تحسین کرتے ہیں۔

 

شیئر: