عسیر ریجن کے کھانوں میں مکئی بنیادی حیثیت رکھتی ہے، یہاں کے روایتی پکوان اس سے بنتے ہیں۔ خطے کی فوڈ سیکورٹی میں بھی اس کا کردار ہے۔
مقامی کاشت کار ھیازع البارقی کا کہنا ہے’حکومت کی جانب سے کاشتکاری کو فروغ دینے کےلیے اقدامات کررہی ہے وزارتِ زراعت کی جانب سے بھرپور تعاون اور امداد ملتی ہے۔‘
’حکومتی تعاون سے جہاں کاشتکاروں کو سہولت ملتی ہے وہیں فصلوں کی کاشت بھی بہتر ہوتی ہے۔‘
وزارت کی جانب سے زراعتی مشنری بھی فراہم کی جاتی ہے، جس سے زراعت کو فروغ ملا اور فصل بھی بہتر ہونے لگی۔
باجرے کی روٹی عسیر ریجن میں شوق سے استعمال کی جاتی ہے جبکہ اس کے پتے مویشیوں کے چارے کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔
باجرے کی روٹی عسیر ریجن میں شوق سے استعمال کی جاتی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
ایک اور مزارع محمد کشنان کا کہنا تھا’ حکومت کی جانب سے ملنے والی امداد سے سہولت ہوئی ہے۔ حکومت زراعت کو فروغ دینے کے لیے مکئی پر 5 ریال فی کلو سبسڈی دیتی ہے جس سے مزارعین کو مدد ملتی ہے جبکہ مارکیٹ کی صورتحال بھی بہتر ہوتی ہے۔
حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بھرپور تعاون کیا ’ریف‘ پروگرام کے تحت جو کاشتکار فصل کا ہدف پورا کرتے ہیں، انہیں مطلوبہ مشنری اور امداد بھی فراہم کی جاتی ہے۔