کراچی کی بہتری کے لئے پاک سرزمین پارٹی کے 16مطالبات پرغو رکیا جائے
ریاض ( ذکاءاللہ محسن) پاک سرزمین فورم مڈل ایسٹ کے چیف آرگنائزر شمشاد علی صدیقی ،ڈپٹی آرگنائزر ڈاکٹر محمد نعیم قائم خانی اور اراکین مجلس عاملہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں پاکستان میں موجودہ مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور تباہی پر گہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور کراچی کی شہری حکومت نے بارشوں کو کراچی کے شہریوں کیلئے بدترین تباہ کاری میں تبدیل کر دیا۔ اس کی بنیادی وجہ مون سون کے سیزن سے قبل پیشگی پلاننگ کر کے برساتی نالوں کی صفائی نہ کرنا، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیروں کو نہ اٹھانا ہے۔ کراچی شہر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں بارش کے بعد پانی کھڑا نہ ہوا ہو۔ تمام6 ڈسٹرکٹ میں حالت ابتر رہی۔ مین شاہراہوں سمیت گلیوں اور گھروں تک میں پانی داخل ہو گیا۔ کئی ایسی سڑکیں جو حال ہی میں تعمیر کی گئی ہیں، وہ زمین میں دھنس گئیں اور متعدد مقامات پر حادثات کی وجہ بنیں۔ پورا الیکٹرانک میڈیا اس بات کا گواہ ہے اور پورا دن رپورٹنگ کرتا رہا ہے کہ کراچی کا کوئی حصہ ایسا باقی نہیں بچا جہاں اس معمول کی بارش پر مناسب انتظامی اقدامات نہ اٹھانے کے باعث شہریوں کو اذیت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو۔مشترکہ بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کراچی کی ابتر حالت میں بہتری کے لئے اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی شہر سمیت سندھ کے ہر علاقہ کی تعمیراور ترقی کیلئے لازم ہے کہ پاک سرزمین پارٹی کی قیادت سید مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے 16 مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔