Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناگپور : بیف لے جانے کا الزام لگاکر مسلمان پر تشدد ،4حملہ آور گرفتار

ممبئی- - - - - وزیراعظم نریندر مودی کی اپیل کے باوجود بیف کی افواہ اڑا کر مسلمانوں پر تشدد کی وارداتیں کم ہونے کا نام نہیں لے ر ہیں۔ ریاست مہاراشٹر کے ناگپو ر میں جمعرات کو بیف لے جانے کا الزام لگاکر ایک مسلمان کو ہندو حملہ آوروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ناگپور پولیس نے 4حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا جبکہ متاثرہ سلیم اسماعیل شاہ کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیاگیا ہے۔ یہ واقعہ ناگ پور سے 35 کلومیٹر دور جلال کھیڑا میں اس وقت پیش آیا جب سلیم اسماعیل شاہ اپنی موٹر سائیکل پر امیر گاؤں سے 15 کلوگوشت لے کر اپنے گاؤں کٹور لے جارہا تھا۔ جیسے ہی وہ جلال کھیڑا میں پہنچا تو مذکورہ افراد نے اسے روکا اور افواہ اڑا دی کہ اسکے پاس بیف یعنی گائے کاگوشت ہے حالانکہ وہاں دوسرے لوگ جمع ہوگئے لیکن ان چاروں افراد نے ہی اسماعیل شاہ کو موٹر سائیکل سے نیچے گرایا اور اس پر تشدد کرنے لگے۔ جلال کھیڑا کے پولیس انسپکٹر وجے کمار تیواڑی نے بتایا کہ اسماعیل شاہ کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ پولیس نے جن حملہ آوروں کو گرفتار کیا ہے ان کے نام موریشور ٹنڈولکر ، ایشون یویکے، جنادھن چوہدری اور رامیشور تائیڑے ہیں جن کیخلاف مقدمہ دائر کردیاگیاہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق ہندو انتہاء پسند تنظیم پرہارسنگٹھن سے ہے جس کا سربراہ بچوکادو ہے جو مہاراشٹر کا رکن اسمبلی ہے۔ انسپکٹر نے ا س بات کی تصدق کردی کہ موریشور ٹنڈولکر اس تنظیم کا تحصیل چیف ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ تنظیم بجرنگ دل اور وشوہندو سے کوئی تعلق نہیں رکھتی لیکن ٹنڈولکر کے علاوہ جو 3 حملہ آور ہیں ان کے بارے میں مزید تفتیش کی جارہی ہے کیونکہ پولیس کو اطلاع ملی ہے کہ تینوں بجرنگ دل یا وشو ہندو پریشد سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ 15 کلو گوشت ضبط کرلیا گیا ہے اور اسکے نمونے جانچ کے فارنسک لیباریٹری بھیج دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ اسماعیل شاہ کیخلاف کسی بھی طرح کا کوئی مقدمہ قائم نہیں کیاگیا کیونکہ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ وہ کٹول میں کمیونٹی پروگرام کیلئے ہی گوشت لے جارہا تھا تاہم وہ گائے کا گوشت تھا یا کسی اور جانور کا، رپورٹ کا انتظام ہے۔

شیئر: