احمد آباد------- گجرات میں کانگریس میں پھوٹ پڑ گئی ہے ۔ جمعہ کو مزید 4ارکان اسمبلی کے مستعفی ہونے کے بعد کانگریس چھوڑنے والوں کی تعداد 7ہو گئی ہے ۔ شنکر سنگھ واگھیلا کے پارٹی سے نکل جانے کے بعد کانگریس کو سیاسی بحران کا سامنا ہے جس میں اس وقت افراتفری پھیلی ہوئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ابھی مزید ارکان پارٹی چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ اس سیاسی بحران کے باعث سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل جن کو گجرات کوٹے سے پارٹی نے راجیہ سبھا کیلئے نامزد کیا ہے کی کامیابی غیر یقینی ہوتی جا رہی ہے ۔ احمد پٹیل کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے حالانکہ مذکورہ ارکان کے پارٹی سے چلے جانے کے بعد گجرات اسمبلی میں کانگریسی ارکان کی تعداد ابھی 50ہے جبکہ احمد پٹیل کو جیتنے کیلئے 47ارکان اسمبلی کی ضرورت ہے ۔ جن کانگریسی ارکان نے استعفیٰ دیا ہے وہ اب بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں جس سے اُس باغی کانگریسی رکن کی پوزیشن مستحکم ہونے لگی ہے جس کو بی جے پی نے احمد پٹیل کے مقابلے پر راجیہ سبھا کیلئے نامزد کیا ہے ۔ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو بھی راجیہ سبھا کیلئے نامزد کرنے کیلئے پارٹی نے اپنا امیدوار بنایا ہے ۔ دونوں نے جمعہ کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کر دئیے ہیں ۔ گجرا ت اسمبلی میں جس طرح کی سیاسی افراتفری پھیلی ہوئی ہے اسکے پیش نظر امیت شاہ اور اسمرتی ایرانی کی کامیابی یقینی ہو گئی ہے ۔ اگر کانگریس کے مزید ارکان مستعفی ہوتے ہیں اور بی جے پی میں چلے جاتے ہیں تو پھر اسکے بعد احمد پٹیل کا انتخاب مشکل میں پڑ سکتا ہے حالانکہ اسمبلی میں بی ایس پی کا ایک اور دیگر 2ارکان کی احمد پٹیل کو حمایت حاصل ہے اور کانگریس کے مزید ارکان کے پارٹی نہ چھوڑنے کے باعث وہ جیت بھی سکتے ہیں ۔ جمعہ کو جن 4ارکان نے استعفیٰ دیا ان میں مان سنگھ چوہان ، چھانا بھائی چوہدری ،رام سنگھ پرمار وغیرہ شامل ہیں ۔ اُدھر راجیہ سبھا میں اس وقت کانگریسی ارکان نے ہنگامہ برپا کر دیا جب گجرات کے ایک رکن اسمبلی کو اغواء کر لیا گیا۔ایوان میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے گجرات کے کانگریسی رکن اسمبلی کے اغواء ہونے کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے بی جے پی پر الزام لگایا کہ اس نے اپوزیشن کو منتشر کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے ۔