Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری مطالبہ اعلان جنگ کے مترادف ہے، الجبیر

منامہ- - - - - سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ مشاعر مقدسہ کو بین الاقوامی بنانے کا قطری مطالبہ جارحانہ عمل اور سعودی عرب کے خلاف اعلان جنگ ہے ۔ انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک سعودی عرب ، مصر ، امارات اور بحرین دہشتگردی کی سرپرستی ترک کرنے اور13مطالبات پورے کرنے پر قطر کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں ۔الجبیر اتوار کو منامہ میں 4ملکی عرب اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ الجبیر نے کہا کہ قطر نے ابھی تک ریاض معاہدوں کی دفعات نافذ نہیں کیں ۔ قطر کی نفرت انگیز او ر اشتعال پر آمادہ کرنیوالی ابلاغی مہم سے سب پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاض سربراہ کانفرنس کے دوران طے پانیوالے اصولوں پر قطر کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو گی ۔ دہشتگردی کے انسداد کی بات طے شدہ ہے اس پر گفت و شنید کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔الجبیر نے قطری حکام کی جانب سے اپنے عوام کو آن لائن حج اندراج سے روکنے کے محرکات کی بابت سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب حج کو سیاسی رنگ دینے کے خلاف ہے ۔ مملکت کیلئے یہ ناقابل برداشت عمل ہے ۔ قطر کی جانب سے مشاعر مقدسہ کو بین الاقوامی بنانے کا مطالبہ جارحانہ ہے ۔ سعودی عرب اسے اپنے خلاف اعلان جنگ سمجھتا ہے ۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ ان کا ملک مشاعرمقدسہ کو بین الاقوامی بنانے کا مطالبہ کرنے والے کسی بھی ملک کے خلاف جواب کے اپنے حق کو محفوظ رکھتا ہے ۔ ایران سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے الجبیر نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون کرنیوالے کسی بھی ملک کو اچھائی نہیں مل سکتی ۔ تخریب کاری اور تباہ کاری کی لہر ایران ہی سے آرہی ہے ۔ انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک نے واضح کیا کہ اتوار کے منامہ اجلاس میں قطری بحران کی تبدیلیوں اور علاقائی و بین الاقوامی رابطوں کا جائزہ لیا گیا۔ آئندہ بھی علاقائی و بین الاقوامی امن کو یقینی بنانے کیلئے اتحاد و یکجہتی کا سلسلہ برقرار رکھا جائے گا ۔ بحرینی وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد آل خلیفہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ شرکاء نے قاہرہ اجلاس کے اعلامیہ میں مذکور اپنے 6مطالبات پر عملدرآمد کی تاکید کی نیز اس سے پہلے جاری کردہ 13مطالبات پورے کرنے پر بھی زور دیا گیا۔آل خلیفہ نے کہا کہ قطر کے حوالے سے جتنے اقدامات کئے گئے ہیں وہ سب ریاستی اختیار کے دائرے میں آتے ہیں ۔ انہوں نے قطری بحران کو عربوں کے دائرے میں حل کرنے کی کوششوں پر کویتی قیادت کے لئے قدرومنزلت کا اظہار کیا۔ چاروں عرب ممالک نے قطری شہریوں کو مناسک حج ادا کرنے سے روکنے اور حج کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے قطری حکام کے اقدامات کی مذمت کی اور قطر سمیت تمام ممالک کے حاجیوں کو پیش کی جانیوالی سہولتوں پر سعودی عرب کو خراج تحسین پیش کیا ۔ واضح رہے کہ قطر سے قبل اس کا اتحادی ایران گزشتہ 3عشروں کے دوران حج کو بین الاقوامی بنانے اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں الحرمین الشریفین کو تمام مسلم ممالک کے زیر انتظام لانے کے مطالبات وقتاً فوقتاً کرتا رہا ہے ۔

شیئر: