Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرین میں بغاوت کی قطری سازش ؟

 منامہ.... بحرینی ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ قطر کے سابق وزیراعظم حمد بن جاسم اور معروف دہشت گرد علی سلمان نے حکومت بحرین کا تختہ الٹنے کی سازش کی تھی۔ یہ بات بحرین پبلک پراسیکیوٹر علی بن فضل البوعینین نے بتاتے ہوئے واضح کیا کہ بحرین پبلک پراسیکیوشن نے 2011ءکے دوران قطر کے سابق وزیراعظم حمد بن جاسم اور ممنوعہ انجمن الوفاق کے سابق سیکرٹری جنرل علی سلمان کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔ پبلک پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 2011ءکے ہنگاموں سے مذکورہ دونوں شخصیتوں نے فائدہ اٹھانے ، بحرین کے حالات زیادہ سے زیادہ بگاڑنے اور ہنگامے جاری رکھنے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ البوعینین نے وعدہ کیا کہ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کی تفصیلات رائے عامہ کے سامنے لائی جائے گی۔ دوسری جانب بحرین کے وزیراطلاعات علی الرمیحی نے کہا کہ مذکورہ ٹیلی فونک مکالمہ بحرین اور خلیج عرب کے امن و استحکام کے خلاف قطری سازش کے خطرناک سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس سے اس بات کا ایک اور ثبوت مل گیا کہ قطر بحرین کے اندرونی امور میںمداخلت کرتا رہاہے۔ وہ انتہا پسندانہ جماعتوں کی سرپرستی اور الجزیرہ شیلڈ فورس پر حملے کرانے میں بھی ملوث تھا۔ وزیراطلاعات نے توجہ دلائی کہ قطر کے جارحانہ اقدامات سے سب سے زیادہ بحرین متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بحرین کسی بھی ملک کو اپنے اندرونی امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔ حمد بن جاسم نے الجزیرہ شیلڈ فورس پر حملوں کیلئے بحرینی دہشت گردوں سے رابطے کئے تھے۔ 15مارچ 20111ءکو 1200سعودی اور 800اماراتی فوجی الجزیرہ شیلڈ فورس کے تحت بحرین کی درخواست پر اسٹریٹجک اداروں کی حفاظت کیلئے منامہ بھیجے گئے تھے۔ بحرینی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ الوفاق انجمن کے ساتھ قطر کے رابطوں نے بحرین میں نظام حکومت کا تختہ الٹنے سے متعلق قطری سازش منکشف کردی۔

شیئر: