ایشز سیریز میں سنیکو ٹیکنالوجی کی غلطیاں، کرکٹ آسٹریلیا نے خرابی کو ناقابلِ قبول قرار دے دیا
ایشز سیریز میں سنیکو ٹیکنالوجی کی غلطیاں، کرکٹ آسٹریلیا نے خرابی کو ناقابلِ قبول قرار دے دیا
جمعرات 18 دسمبر 2025 9:44
سنیکو ٹیکنالوجی کی مالک کمپنی بی بی جی سپورٹس نے اس غلطی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے (سکرین گریب)
ایشز سیریز میں سنیکو ٹیکنالوجی پر سوالات، کرکٹ آسٹریلیا نے خرابی کو ناقابلِ قبول قرار دے دیا
ایشز سیریز کے دوران استعمال ہونے والی ’سنیکو‘ ٹیکنالوجی میں خرابی پر کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو ٹوڈ گرین برگ نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں سے وضاحت طلب کی ہے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ معاملہ ایڈیلیڈ میں جاری تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن سامنے آیا جہاں آسٹریلوی بیٹر ایلکس کیری کو 72 رنز پر آؤٹ نہ دیے جانے کا فیصلہ بعد میں غلط ثابت ہوا۔
انگلینڈ کی جانب سے جوش ٹنگ کی گیند پر کی گئی کیچ کی اپیل کو امپائر احسن رضا نے مسترد کر دیا تھا، جبکہ ریویو میں سنیکو نے آواز تو دکھائی مگر وہ گیند کے بلے سے گزرنے سے پہلے کی تھی، جس پر ٹی وی امپائر کرس گیفنی نے فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا۔
بعد ازاں سنیکو ٹیکنالوجی کی مالک کمپنی بی بی جی سپورٹس نے اس غلطی کی ذمہ داری قبول کر لی جبکہ ایلکس کیری نے بھی تسلیم کیا کہ گیند بلے سے لگی تھی۔ کیری نے بعد میں اسی اننگز میں 106 رنز سکور کیے۔
ٹوڈ گرین برگ نے کہا کہ اس واقعے میں انسانی غلطی کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کا محفوظ نظام بھی ناکام ہوا، جو قابلِ قبول نہیں۔ ان کے مطابق اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سوالات کیے جا رہے ہیں کہ آئندہ ایسی صورتحال دوبارہ پیش نہ آئے۔
تنازعے کے بعد میچ ریفری جیف کرو نے انگلینڈ کا ایک ریویو بحال کر دیا، جس کے باعث ٹیم نے دوسرے دن کا آغاز دو ریویوز کے ساتھ کیا۔
دوسرے دن ایک اور متنازع فیصلہ سامنے آیا، جب انگلینڈ کے بیٹر جیمی سمتھ کو آؤٹ قرار دیا گیا حالانکہ ری پلے میں بلے اور گیند کے درمیان واضح فاصلہ دکھائی دیا۔ اس موقع پر سنیکو میں معمولی سپائیک نظر آیا، جس پر انگلش کپتان بین سٹوکس نے مایوسی کا اظہار کیا۔
آسٹریلوی بیٹر ایلکس کیری کو 72 رنز پر آؤٹ نہ دیے جانے کا فیصلہ بعد میں غلط ثابت ہوا۔ (سکرین گریب)
بی بی سی کے مطابق انگلینڈ کرکٹ بورڈ اس معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے بات چیت کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ڈی آر ایس کے استعمال کو لازمی قرار دیتا ہے تاہم ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں کے انتخاب پر کوئی پابندی نہیں۔
ادھر سابق انگلش کپتان مائیک ایتھرٹن نے ردِعمل میں تحمل کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانی غلطی کھیل کا حصہ رہی ہے اور ایسی ٹیکنالوجی، جس میں انسانی عمل دخل ہو، اس سے مکمل طور پر پاک نہیں ہو سکتی۔