شدید سموگ، انڈیا جنوبی افریقہ ٹی20 میچ منسوخ ، شائقین کی بی سی سی آئی پر برس پڑے
جمعرات 18 دسمبر 2025 7:55
انڈین ریاست اترپرسدیش کے شہر لکھنؤ کے ایکانا کرکٹ سٹیڈیم میں انٹرنیشنل کرکٹ کا جشن بننے والی رات شدیدسموگ کے باعث مایوسی میں بدل گئی، جہاں انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جانے والا چوتھا ٹی20 میچ ایک بھی گیند کرائے بغیر منسوخ کر دیا گیا۔
بدھ کی شب میچ کے آغاز سے قبل سٹیڈیم میں سموگ چھا گئی تھی۔ امپائرز نے وقفے وقفے سے کئی بار گراؤنڈ کا معائنہ کیا، تاہم حالات بہتر نہ ہو سکے۔ بالآخر دو گھنٹے سے زائد انتظار کے بعد مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 25 منٹ پر میچ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔
میچ کے مقررہ آغاز کے وقت ایئر کوالٹی انڈیکس تقریباً 400 تھا، جو صحت کے لیے انتہائی خطرناک سطح سمجھا جاتا ہے۔
فیصلے کے بعد سرد موسم میں طویل انتظار کرنے والے شائقین میں شدید مایوسی اور غصہ دیکھنے میں آیا۔ سٹیڈیم میں موجود کئی افراد نے انتظامی فیصلوں پر سوالات اٹھائے اور ناقص منصوبہ بندی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک کرکٹ فین نے جذباتی انداز میں بتایا کہ ’میں نے تین بوریاں گیہوں بیچ کر ٹکٹ خریدا تھا، اب میچ بھی نہیں ہوا، مجھے میرے پیسے واپس چاہییں۔‘
کئی شائقین نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ دسمبر کے مہینے میں شمالی انڈیا میں نائٹ میچ شیڈول کیوں کیا گیا، جہاں سموگ ہر سال معمول کے مطابق کھیلوں اور آمد و رفت کو متاثر کرتی ہے۔
ایک اور کرکٹ فین نے کہا کہ’اگر میچ دن کے وقت رکھا جاتا تو بہتر ہوتا۔ ہمیں ریفنڈ سے زیادہ انڈین کرکٹ ٹیم کو کھیلتا دیکھنا تھا۔‘
میچ کی منسوخی خاص طور پر ان شائقین کے لیے تکلیف دہ ثابت ہوئی جو دور دراز علاقوں سے لکھنؤ پہنچے تھے۔ آگرہ سے آنے والے ایک تماشائی نے بتایا کہ وہ صبح سویرے گھر سے روانہ ہوئے تھے اور تقریباً 350 کلومیٹر کا سفر طے کر کے سٹیڈیم پہنچے، مگر میچ دیکھے بغیر واپس جانا پڑا۔
سٹیڈیم سے نکلتے وقت شائقین کی جانب سے کرکٹ بورڈ سے بہتر منصوبہ بندی کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔
ایک کرکٹ فین نے کہا کہ ’بی سی سی آئی کو اس موسم میں لکھنؤ میں میچ نہیں رکھنے چاہئیں، شیڈولنگ بہتر ہونی چاہیے۔‘
جبکہ ایک اور نے رائے دی کہ سموگ کے پیشِ نظر میچ کا مقام تبدیل کیا جانا چاہیے تھا۔
اگرچہ بی سی سی آئی کی پالیسی کے تحت بغیر کھیل کے منسوخ ہونے والے میچ پر ٹکٹ کی رقم واپس کیے جانے کا امکان موجود ہے، تاہم شائقین کا کہنا ہے کہ مالی معاوضہ اس تجربے کا متبادل نہیں ہو سکتا، جس کے لیے انہوں نے وقت، پیسہ اور محنت صرف کی۔
سیریز کا پانچواں اور آخری ٹی20 میچ 19 دسمبر کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا، مگر لکھنؤ کے شائقین کے لیے یہ رات کرکٹ کے بجائے سرد موسم، خالی سکور بورڈ اور ادھوری امیدوں کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔