Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پومپائی کے لوگ زہریلے پانی سے ہلاک ہوئے ، نئی تحقیق

روم .... سیکڑوں سال قبل قدیم روم میں گھر گھر پانی پہنچانے کیلئے پائپ کا جو نظام قائم کیا گیا تھا اس کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اس زمانے کے لوگ خاصے تہذیب یافتہ تھے تاہم یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ انہوں نے جو پائپ بچھائے تھے اس میں غیرارادتاً زہر بھی ڈالدیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں پومپائی کے رہنے والے لوگوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے اور سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ۔خیال ہے کہ اس سے انکے معاشرے کے زوال کا بھی تعلق ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق زہریلا پانی پی کر یہ لوگ قے اور ڈائریا کا شکار ہوئے۔ انکے جگر اور گردے فیل ہوگئے اور حتی کہ دل کے دورے بھی پڑے اور یوں پورا معاشرہ زوال کا شکار ہوا۔ ماہرین نے پہلے بھی شبہ ظاہر کیا تھا کہ روم کے پانی کے پائپ صحت عامہ کیلئے مہلک تھے۔ سدرن ڈنمارک یونیورسٹی نے اپنی نئی ریسرچ میں اس مفروضے کی مکمل حمایت کی۔ انکا کہنا ہے کہ ان پائپوں میں سیسہ ہی نہیں تھا بلکہ زہریلا مادہ اینٹی مونی تھا جس سے پانی زہریلا ہوا۔سائنسدانوں نے ایک40ایم جی وزن کے پائپ کے ٹکڑے کا تجزیہ کیا۔ون میرو میں بیمار خلیات میں اضافہ ہوتا ہے اور یوں ٹیومر کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ انجکشن لگوانے سے یہ بیمار خلیات مارنے میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ وٹامن سی کے اثرات پر تجربات کئے جس سے انہیں اس حقیقت کا پتہ چلا کہ وٹامن سی انجکشن لیا جائے تو زیادہ کارآمد ہے۔

شیئر: