Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’ سیلاب سے بچ گئے مگر بھوک سے مر جائیں گے‘‘

نئی دہلی۔۔۔۔شمالی بہار اور سیمانچل کے مختلف اضلاع میں سیلاب کا قہرختم ہوا ۔علاقے میں کیچڑ، گندگی، مردہ جانوروں کے ڈھیر اور مچھروں ، کیڑوں کی بھرمارسے وبائی بیماری پھوٹ پڑی ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور انسانی ضروریات کی بنیادی سہولتیں ناپید ہوگئی ہیں۔جمعیت علمائے ہند نے بہار کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کمیٹیاں قائم کرکے 500سے زائد اضلاع میں خوراک پیکٹس تقسیم کرائے۔بعض علاقوں کے لوگ سیلاب میں تاحال پھنسے ہوئے ہیں، انہیں کشتیوں کے ذریعے امداد پہنچائی جارہی ہے۔ریلیف ٹیم نے رپورٹ میں بتایا کہ سیلاب کا زور اب ٹوٹا ہے مگرعلاقے میں غذااور دوا کی فراہمی کے کام میں تیزی لانے کی ضرورت ہے ۔ سیلاب زدگان نے اپنا دردسناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہم سیلاب سے بچ گئے مگر اب بھوک سے مرجائیں گے۔راحت آپریشن کے سربراہ اور جمعیت علمائے ہندکے جنرل سیکریٹری مولانا محمود ارشد مدنی نے اپیل کی کہ اہل خیر حضرات عیدالاضحی کے موقع پر اپنے حصے کی قربانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کراکر گوشت مستحقین میں تقسیم کریں اور اس طرح دہرے اجر کے مستحق بنیں۔

شیئر: