Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ مجرم قرار،مختلف ریاستوں میں جلاؤ گھیراؤ، 30ہلاک

    نئی دہلی---- ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ اور مذہبی پیشواگرمیت رام  سنگھ کو  زیادتی کے معاملے میں جمعہ کو مجرم قرار دیئے جانے کے فیصلے کے بعد ہریانہ، پنجاب،، دہلی ہماچل پردیش اور راجستھان میںبڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑے اور ڈیرہ حامیوں نے توڑ پھوڑ اور آتشزنی کی وارداتیں کیں جس میں 30افراد ہلاک اور 250 زخمی ہو گئے۔ حالات پر قابو پانے کیلئے ہریانہ میں فوج کی6ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ہریانہ اور پنجاب کے کئی علاقوں میں حالات بے قابو ہوتے دیکھ کر کرفیو لگا دیا گیا ہے ۔ وزیراعظم مودی نے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ وہ حالات معمول پر لائیں۔ اس سے قبل صدر جمہوریہ رام ناتھ کوونڈ نے فسادات کی مذمت کی تھی۔ گورمیت کو ہریانہ کی پنچکولہ کی عدالت سے گرفتار کیاگیا۔ اسے 28اگست کو سزا سنائی جائیگی۔ 7سال کی سزا ہوسکتی ہے۔مجرم کو  قریبی فوجی چھائونٹی منتقل کردیا گیا۔   ہریانہ کے پنچکولہ اور سرسا اور پنجاب کے پٹیالہ، بٹھنڈہ، مانسا، ملوٹ اور فیروز پور شہروں میں تشدد بھڑکنے کے بعد کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ ہریانہ سے متصل دہلی اور غازی آباد میں بھی  مجرم کے  حامیوں نے تشدد برپا کیا۔ آنند وہار ریلوے اسٹیشن پر ریوا ایکسپریس کے2 خالی ڈبوں کو نذر آتش کردیا گیا۔  100 بسوں اور گاڑیوں کو بھی آگ لگانے کی اطلاع ہے۔ پنجاب کے بٹھنڈہ میں4 سروس سینٹرز، راما منڈی پاور ہاؤس اور ٹیلی فون ایکسچینج اور ملوٹ میں پاور گرڈ اور ریلوے اسٹیشن کو شرپسندوں نے آگ لگادی۔ موگا میں ڈگرو ریلوے اسٹیشن میں بھی آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔صورتحال دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے احتیاطاًوزیر اعلیٰ کے آبائی شہر پٹیالہ میں بھی کرفیو لگا دیا ہے۔ ریاست کے جالندھر اور برنالہ شہروں میں بھی اور ہریانہ کے سرسا شہر میں فوج طلب کرلی گئی ہے۔ انتظامیہ نے جمعرات کی رات ہی سرسا میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔ واضح رہے کہ سرسا میں ہی رام رحیم کا ڈیرہ سچا سودا کا ہیڈکوارٹر ہے۔   مجرم کے حامیوں نے میڈیا کی گاڑیوں کو بھی نہیں بخشا۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کو آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے اور ہوا میں گولیاں بھی چلانی پڑیںاورلاٹھی چارج بھی کیا۔ دریں اثنا پنجاب اور ہریانہ کے وزرائے اعلیٰ نے لوگوں خاص طور پر ڈیرہ حامیوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت عدالت کا فیصلہ نافذ کرنے کی پابند ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے بیان جاری کرکے ریاست کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پولیس اور سیکیورٹی فورسز سے بھی حالات سے سختی سے نمٹنے کے ا حکام جاری کئے ہیں۔  دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے  جمعہ کو کرغیزستان  کے دورے سے لوٹتے ہی ہریانہ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ ٰسے بات کی اور ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت کے معاملے میں عدالت کی طرف سے قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد بھڑکے تشدد سے پیدا ہوئی صورحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد کی دونوں وزرائے اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی۔  مرکز نے نیم فوجی دستوں کی 50 کمپنیاں پہلے ہی وہاں بھیج دی تھیں۔  دہلی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق  دہلی کے کئی علاقوں میں بھی جمعہ کو آتشزنی  کی وارداتیں ہوئیں۔ ڈیرے کے حامیوں نے لوگوں کی املاک کو نذر آتش کیا۔کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب ان لوگوں نے بسوں کو آگ لگائی۔نئی دہلی کے تمام سرحدی علاقو ںمیں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ادھر ڈیرہ کے  حکام کاکہناہے کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرینگے۔

شیئر: