Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شلوار قمیض میں کشتی کا مقصد ثقافت کا فروغ ہے، ہندوستانی ریسلر

لندن:ہندوستانی ریاست ہریانہ کی کویتا دیوی ڈبلیو ڈبلیو ای کے ریسلنگ رنگ میں جب شلوار قمیض پہن کر اتریں تو ہندہی نہیں دنیا بھر میں کشتی کے شائقین حیران رہ گئے۔نیوزی لینڈ کی پہلوان ڈکوٹا کائی کے خلاف ان کی پہلی کشتی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی ہے اورا سے 5دن کے اندر 35 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا۔کویتا ہندکی پہلی خاتون پہلوان ہیں جو امریکہ کے ریسلنگ مقابلے ڈبلیو ڈبلیو ای تک پہنچی ہیں۔کویتا نے بتایا کہ قومی لباس پہن کر رنگ میں اترنے کا مقصد اپنے ملک کی تہذیب وثقافت کو فروغ دینا ہے اور یہ بھی بتانا چاہتی تھی کہ کپڑے ریسلنگ میں آڑے نہیں آتے۔ کویتا ویٹ لفٹنگ میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی اہم اعزازات جیت چکی ہیں۔ وہ ڈبلیو ڈبلیو ای کے سابق چیمپیئن دا گریٹ کھالی سے ریسلنگ کی تربیت لیتی ہیں۔ویٹ لفٹنگ سے کشتی میں آنے کے بارے میں کویتا نے بتایا کہ ریسلنگ کے بارے میں کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ ایک بار میں کھالی کے کوچنگ سینٹر میں مقابلہ دیکھنے گئی۔ ایک پہلوان نے کشتی جیتنے کے بعد بھیڑ کو للکارا۔اس کی آواز میں بہت غرور تھا، میں اس وقت اپنے رشتہ داروں کے ساتھ تھی اور شلوار قمیض پہنے ہوئے تھی۔ میں نے لڑائی کے لئے اپنا ہاتھ اٹھا دیا اور رنگ میں جا تے ہی جوش میں اسے ہرا دیا۔ کھالی کو میرا یہ انداز اچھا لگا اور انھوں نے مجھے ریسلنگ کی تربیت کیلئے کہا ،وہیں سے کشتی کی شروعات ہو گئی۔کویتا نے انکشاف کیا کہ 2013 میںگھریلو مسائل سے پریشان ہو کر میں نے خودکشی کی کوشش کی تھی ،میں کھیلنا چاہتی تھی لیکن میرے شوہر کو یہ منظور نہیں تھا۔ آج انہیں مجھ پر فخر ہے اور وہ میرا ساتھ دیتے ہیں۔

شیئر: