Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پتھر کے دور میں خواتین کا راج، مرد گھروں میں مقیم

اسٹاکہوم .... پتھر کے دور میں خواتین کو آج سے زیادہ عروج حاصل تھا۔ وہ نئے نئے خیالات پیش کرتیں اور انہوں نے یورپ بھر میں ثقافت اور تعلیم کو فروغ دیا جبکہ انکے مرد گھروں میں رہتے تھے۔ ان برسوں میں جرمنی کے لیکھتال علاقے سے خاندان بننا شروع ہوئے۔ خواتین دور دراز کے دیہات تک سفر کیا کرتی تھیں اور وہ وہاں سے ثقافتی نظریات لیکر اپنے گھروں کو واپس آتیں۔ ایسا تقریباً 800سال تک جاری رہا۔اب جو نئی جائزہ رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں حیرت انگیز انکشافات کئے گئے ہیں۔ کھدائی کے دوران قدیم لوگوں کی ہڈیوں اور دانتوں کی جو باقیات ملی ہیں ان کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ خواتین طویل سفر کیا کرتی تھیں۔ 1650قبل مسیح سے 2500قبل مسیح تک یہ خواتین بہت زیادہ سرگرم رہیں جبکہ انکے مرد کوئی خاص کام نہیں کرتے تھے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ آثار قدیمہ کے ماہرین کے لئے باعث حیرت بات بھی ہے کہ مرد گھروں میں بیٹھے رہتے تھے۔ ایک امکان یہ ہے کہ پتھر کے دور میں یہ خواتین گھروں پر راج کیا کرتی تھیں اورہمسایہ قبائل سے رشتے جوڑنے میں اہم کردارادا کرتی تھیں۔جہاں تک کاشتکاری، دھات کی چیزیں بنانے او رمٹی سے چیز بنانے کا تعلق ہے تو پتھر کے دور کے آخری اور کانسی کے دور کے اوائل میں ٹیکنالوجی کا انقلاب پیداہوا اوران سب میں خواتین کا سب سے بڑا کردار رہا۔ ایسی خواتین کی باقیات برطانیہ، آسٹریلیا، ہنگری اور جمہوریہ چیک سے دریافت کی گئی ہیں۔ جنوبی جرمنی کی وادی لیخ کے آس پاس کھدائی کے دوران 83قدیم خواتین کے دانت اور ہڈیاں برآمد کی گئیں۔ انکے کیمیکل جائزے سے پتہ چلا کہ یہ خواتین کہیں باہر سے جرمنی آئی تھیں اور دانتو ںکے جائزے سے پتہ چلا کہ یہ سیکڑوں میل کا سفر طے کرکے جرمنی پہنچی تھیں۔انسان کے دانتوں سے یہ پتہ چلایا جاسکتا ہے کہ آیا اس نے اپنی ساری زندگی اسی علاقے میں گزاری جہاں وہ پیدا ہوا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں