Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری حکومت کا تختہ الٹنے کا فیصلہ

لندن .... قطری اپوزیشن نے لندن سے دوحہ حکومت کا تختہ الٹنے کی اپیل کردی۔ جمعرات کو لندن میں قطری اپوزیشن نے ”قطر عالمی امن و استحکام کے تناظر میں“ کے زیر عنوان2روزہ کانفرنس شروع کردی۔ اس میں قطر کے اپوزیشن رہنما بین الاقوامی اسکالر اور سیاستدان شریک ہیں۔ 5بنیادی امور پر مباحثے ہورہے ہیں۔ کانفرنس کے شرکاء نے متفقہ خیال ظاہر کیا ہے کہ قطری حکام کی پالیسی خلیجی ممالک کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی ہے۔ انکا کہناہے کہ انسداد دہشتگردی مشن میں خطے کے ممالک کے شریک مغربی ممالک اس منظر نامے پر چپ سادھے ہوئے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ قطر کے ادارے دہشتگردی کی مالی اعانت کررہے ہیں۔ اسکے باوجود وہ خاموش ہیں۔ اپوزیشن رہنما خالد الھیل نے الزام لگایا کہ قطری نظام حکومت نے لندن میں ہونے والی پہلی اپوزیشن کانفرنس کے انعقاد کو رکوانے کیلئے ایک طرف تو پروپیگنڈہ مہم چلائی اور دوسری جانب اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے رشوتوں کا بازار بھی گرم کیا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ دہشتگردی کی سرپرستی پر قطری نظام حکومت کو بدلنے پر غوروخوض ضروری ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ قطری حکمراں اپنے بہت سارے شہریوںکو گرفتار کئے ہوئے ہے اور ان میں سے نہ جانے کتنوں کو شہریت سے محروم کرچکے ہیں۔ الھیل نے کہا کہ قطری عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ یہ تبدیلی پھولوں کی سیج پر نہیں آئیگی۔ قطر کے اپوزیشن رہنما نے واضح کیا کہ وہ نظام حکومت جو انتہا پسندی اور دہشتگردی کی سرپرستی کررہا ہو اسے بدلنا ہم پر واجب ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ یہ کانفرنس قطر کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کن تاریخی موڑ ثابت ہوگی۔ کانفرنس کے پہلے اجلاس میں دہشتگردی کی قطری سرپرستی کی بابت حقائق پیش کئے گئے۔ القاعدہ اور داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی مالی اعانت سے متعلق معاملات اٹھائے گئے۔ واضح کیا گیا کہ دہشتگردی کی مالی اعانت نظام حکومت کے علم میںلائے بغیر ممکن نہیں۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ مغربی ممالک دہشتگردی کے انسداد کے مشن میں خطے کے ممالک کے ساتھی ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ قطر کے مقامی ادارے دہشتگردی کی مالی اعانت میں ملوث ہیں اس کے باوجود حقیقت حال سے آنکھیں موندے ہوئے ہیں۔ اجلاس میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا کہ اسلام اور جمہوریت میں کوئی تضاد نہیں۔ کانفرنس میں برطانیہ کی بھی کئی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈینیئل کوزینسکی نے کہا کہ ہم یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ قطر جیسا چھوٹا ملک خلیجی ممالک کے اتحاد کو کس طرح پارہ پارہ کرسکتا ہے۔ دوسری جانب المدینہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں قطر کی دہشتگردی کے انسداد کے حوالے سے عالمی تحریک شروع کردی گئی۔ اسکا عنوان ”قطر کی دہشتگردی رکواﺅ“ ہے۔ تحریک کا آغاز ایک کانفرنس سے کیا گیا جس کے شرکاءنے تمام یورپی بینکوں میں قطری اثاثے منجمد کرنے کی سفارش کی۔ یورپی ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ سعودی عرب ، بحرین، امارات اورمصر کی طرح قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیں۔
 

شیئر: