Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فٹبال کھیلنے سے دماغی مہلک بیماری

فلاڈیلفیا ....امریکہ کے ایک معتبر طبی جریدے نے ڈاکٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ فٹبال سے اپنا ناتہ توڑ لیں کیونکہ اس کھیل کی وجہ سے دماغی چوٹ کے واقعات میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔اسپرنگر نامی جریدے کے سینیئر ایڈیٹروں نے ڈاکٹر سے کہا کہ وہ کالج میں فٹبال کھیلنے والے لڑکوں کا علاج نہ کریں جبکہ اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پروفیشنل ٹیموں کو اسپانسر نہ کریں۔ یہ مطالبہ بوسٹن یونیورسٹی کی ایک ریسرچ رپورٹ کے بعد کیاگیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹرز نے ان آنجہانی کھلاڑیو ںکے دماغوں کا جائزہ لیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایسے کھلاڑیوں کو دماغی بیماریاں ہوئیں اور فٹبال سے منسلک ایک ایسی بیماری ہوئی جس کے نتیجے میں انکی یادداشت ختم ہوگئی۔ رپورٹ کے مصنف کا کہناتھا کہ فٹبال کے کھلاڑیوں کے علاج سے گریز کرنا ہی اچھا ہے ۔ ایسے کھلاڑی جو اسے پیشے کے طور پر کھیلتے ہیں ان میں سے 9فیصد کو جسمانی نقصان پہنچتا ہے۔ اس سے قبل اس جریدے نے بچوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ فٹبال نہ کھیلیں۔ محققین کا کہناتھا کہ ایسا وقت بھی تھا کہ ہمیں حیرت ہوئی کہ ہم نے کچھ آگے بڑھ کر مشورے تو نہیں دیدیئے مگر نئے ثبوت سامنے آنے کے بعد ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اپنے مشوروں میں محتاط رہے ہیں۔ ڈاکٹروںکا کہناہے کہ دماغ کا ایک مرض جسے عام طور پر” سی ٹی ای“ کہلاتا ہے جو بار بار فٹبال کو ہیڈ کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔ اسی کی وجہ سے فٹبالر میں کنفیوژن پیداہوتاہے،وہ مایوسی کا شکار ہوتا ہے اور آخر کار بھولنے کی بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ایسے کئی ریٹائرڈ فٹبالر ہیں جو دماغی امراض کےلئے اسپتالوں سے رجوع کرتے ہیں اور وہ اس بیماری کیلئے فٹبال کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔1800سے زیادہ سابق ایتھلیٹ اورفوجیوںنے کہا ہے کہ وہ اپنے دماغ سی ٹی ای بیماری کی تحقیق کیلئے عطیہ کرینگے۔

شیئر: