Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوپی میں بجلی کا نظام درہم برہم

    لکھنؤ۔۔۔۔۔بھاری طلب اور پیداوارمیں کمی کی وجہ سے یو پی میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ شہر سے گاؤں تک غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ لوگوں کیلئے مسئلہ بن گئی۔ ستمبر میں زراعت کیلئے بجلی کی دستیابی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب ریاست کے کئی سب اسٹیشنوں کے ٹھپ ہوجانے سے دستیابی اور فراہمی میں عدم توازن کی صورتحال ہے۔ شہر اور گاؤں میں گھنٹوں کی غیر اعلانیہ کٹوتی کی جا رہی ہے تاہم پاور کارپوریشن مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ آنے والے کچھ دنوں میں حالت معمول  پر آجائیں گے ۔ بجلی کی فراہمی تقریبا 19,500 میگاواٹ ہے جبکہ دستیابی16 ہزار500میگاواٹ ہے۔ حکام کے مطابق بارش نہ ہونے اور زراعت کیلئے بجلی کی طلب میں اضافے سے یہ بحران بڑھ گیا ہے ۔ ریاست کے کئی تھرمل پاور یونٹس غیر مستحکم ہیں، اس کی وجہ سے مجموعی پیداوار صرف 3000 میگاواٹ ہے۔اس سلسلے میں ریاستی وزیر پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ پہلے گاؤں میں بجلی کی فراہمی 4-5 گھنٹے تھی۔یہ 18 گھنٹوں تک بڑھ گئی ہے۔ دوسری طرف شہروں میں 24 گھنٹے کی فراہمی کی گئی ہے لیکن ڈسٹری بیوشن کا نظام بہت کمزور ہے۔ فیڈر کی بجلی چل رہی ہے۔ تقسیم تک پہنچنے میں حالت خراب ہو رہی ہے۔ کبھی کبھی تار ٹوٹ جاتا ہے،کھمبا گر جاتا ہے اور ٹرانسفارمر کبھی اڑجاتا ہے۔ اس وجہ سے کچھ مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔

شیئر: