Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الارم کلاک کے ساتھ آپ کا رویہ

سڈنی.... آسٹریلیا میں نفسیاتی تحقیق کے ایک ادارے مائنڈ موور سائیکلوجی سے تعلق رکھنے والے سائنسدان کا کہناہے کہ الارم کلاک کے ساتھ آپ کا رویہ بہت کچھ بتا دیتا ہے کیونکہ کچھ لوگ متعدد بار گھنٹیاں بجنے پر بھی وقت پر نہیں اٹھ پاتے۔ ماہر نفسیات پروفیسر جمی بلاچ کا کہناہے کہ  بہت سے لوگ اپنے آس پاس متعدد الارم کلاک رکھ کر خود کو وقت مقررہ پر بیدار کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر یہ کوششیں زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوتیں۔ جس طرح گہری نیند  سوئے ہوئے افراد  الارم کلاک کی بجنے والی پہلی گھنٹی پر بیدار نہیں ہوتے اور گھنٹیاں بار بار بجتی رہتی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان گھنٹیوں کی آواز سے بیدار نہ  ہونے والے ا فراد گھنٹیوں کی آواز بند  ہونے کے بعد اٹھ جاتے ہیں۔ جمی بلاچ کے مطابق جو لوگ خود کو اٹھانے کیلئے متعدد الارم رکھتے ہیں وہ فطرتاً سست ہوتے ہیں اور اسی سستی کی وجہ سے ان پر مٹاپا بھی غالب آنے لگتا ہے۔ جمی بلاچ کا کہناہے کہ نیند سے بیداری کاتعلق بنیادی طور پر اس بات سے ہے کہ رات بھر آپ نے کیا کیا اور کب بستر پر آئے اور سوئے۔ دوسرے کاموں کی تھکن بھی نیند کا غلبہ بڑھاتی ہے۔ یہ رپورٹ باڈی ا ینڈ سول جریدے میں شائع ہوئی ا ور بیحد پسند کی جارہی ہے۔

شیئر: