Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشف اور مراقبہ کے تاریک پہلو سامنے آگئے

 نیویارک ..... براﺅن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انسانی نفسیات کے حوالے سے تجزیاتی رپورٹ تیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے لوگ ذہنی پریشانی کے عالم میں مراقبے میں چلے جاتے ہیں یا کشف کا سہارا لیتے ہیں مگر تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اس کے مضر اثرات بھی بہت ہوتے ہیں کیونکہ مراقبے میں جانے والے افراد میں سے اکثر یت ان لوگوں کی ہوتی ہے جن کا خوف ان پر غالب رہتا ہے اور وہ اپنے کسی عمل کے ردعمل کے طور پر پچھتاوے کا شکار ہوتے ہیں۔ ان افراد میں بھی اکثریت ان لوگوں کی ہوتی ہے جو ماضی میں کسی نہ کسی جذباتی، نفسیاتی یا خیالی حادثے سے دوچار ہوچکے ہوتے ہیں اورخوداعتمادی کا عنصر کمزور ہوتا جاتا ہے۔ تحقیقی رپورٹ تیار کرنے والے سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ یہ صورتحال کسی بھی شخص کے ساتھ پیش آسکتی ہے۔ اس لئے اپنے معمول کو کوئی مشق بتانے والے استادوں کو خود بھی حفاظتی تربیت حاصل کرنی چاہئے تاکہ وہ ان لوگوں کو ایسی باتیں سکھائیں جس پر خود انہیں کمال حاصل ہو۔اگر ایسا نہ ہوا تو منفی اثرات انہیں کہیں کا نہیں چھوڑیں گے۔

شیئر: