Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چمڑے کے کارخانوں پر پابندیوں سے بے روزگاری میں اضافہ

لکھنؤ۔۔۔۔مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مشتبہ اقتصادی اقدامات کے بعد معیشت تیزی سے تنزلی کا شکار ہوگئی۔ہندوستان میں چمڑے کے جوتوں کی برآمدات میں 13فیصد کمی واقع ہوئی ۔ مویشیوں کے کاروبار پر پابندی اس کا اہم سبب ہے۔چمڑے کی صنعت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے مویشیوں کے کاروبار پابندی سے جفت سازی کی صنعت پرکافی اثر پڑا ۔ بڑی تعداد میں لوگ بیروزگار ہوگئے ۔ایچ اینڈ انڈی ٹیکس کی اونر شپ زارا اور کلارکس جیسے معروف عالمی برانڈز نے اب اپنے آرڈرز ہندوستان سے واپس لینے شروع کردیئے اور مارکیٹ میں جوتوں کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے چین، بنگلہ دیش ، انڈونیشیا اور پاکستان کوآرڈر جاری کررہے ہیں۔ہندوستان جوتوں اور چمڑے کے ملبوسات تیار کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے ۔ مارچ2016-17 میں برآمدات کا تخمینہ 5.7ارب ڈالرتھا جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 3.2فیصد کم تھا ۔ فٹ ویئر ایکسپورٹ اپریل ، جون میں 4فیصد سے کم ہوکر 674ملین ڈالر رہ گیا ۔

شیئر: