Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابو ظبی ٹیسٹ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ، اظہر علی

  دبئی:پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اوپننگ بیٹسمین اظہر علی کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں اوپننگ کی بجائے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ ٹیم انتظامیہ کا تھا جسے قبول کرتے ہوئے اپنا بیٹنگ آرڈر تبدیل کرلیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی ٹیم ہی کی خاطر ون ڈاون سے اوپنر بنے تھے۔ یونس خان اور مصباح الحق کے جانے سے بھی ٹیم کے کمبی نیشن میں تبدیلی آئی ہے وہ دونوں سینیئر کھلاڑیوں کی ریٹائر منٹ کے باعث بھی ون ڈاون پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ اظہر علی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز ون ڈاون بیٹسمین کی حیثیت سے ہی کیا تھا اور وہ اس پوزیشن پر 10 سنچریوں اور 20 نصف سنچریوں کی مدد سے 3454 رنز بنا چکے ہیں۔اظہر علی نے اوپنر کی حیثیت سے4سنچریوں اور 5 نصف سنچریوں کی مدد سے 1441 رنز اسکور کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کو جس پوزیشن پر بھی ضرورت ہے وہ اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔زیادہ تر رنز نمبر 3 پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہوئے بنے ہیں اوپنریا نمبر 3 پر کھیلنے میں زیادہ فرق نہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ابوظبی ٹیسٹ میں ہدف قابل رسائی تھا اور ہمارے اس طرح ناکام ہو نے کا کوئی جواز نہیں۔پہلی اننگز میں ہماری بیٹنگ لائن اتنی برتری حاصل نہیں کرپائی کہ ہم سری لنکا پر دباوبڑھا سکتے لیکن اس کے باوجود بولرز نے شاندار انداز میں سری لنکن بیٹسمینوں کو قابو کرلیا ۔ ہماری بیٹنگ مایوس کن رہی اور بدقسمتی سے یہ سلسلہ اب طول پکڑ رہا ہے، ہمارا بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم مشکل صورتحال سے دوچار ہو نے کے بعدسنبھل نہیں سکتے جبکہ باقی ٹیموں کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔اس میچ کے دوران بھی ایسا ہی ہوا ابتدائی وکٹیں گریں تو لائن لگ گئی جبکہ 136رنز اتنے نہیں تھے کہ ہم اس طرح دباو کا شکار ہو جاتے۔ سابق کپتان نے کہا کہ ہمیں اس سے سبق سیکھنا ہوگا کیونکہ اب یہ ایک طرح ہماری ٹیم کی روایت بن گئی ہے تواتر سے اس انداز میں ناکامی کا شکار ہونے لگے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ابو ظبی کی وکٹ چوتھے دن سے ہی بیٹنگ کے لئے مشکل ہو گئی تھی لیکن اسے شکست کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔ پروفیشنل کرکٹرز کے طور پر ہر قسم کی صورتحال سے عہدہ برا ہونا ہماری ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔ رنگانا ہیرتھ کے بارے میں سوال پر اظہر علی نے کہا کہ وہ ورلڈ کلاس بولر ہیں اور ان کا ریکارڈ بھی اس کا گواہ ہے ۔ دوسرے ٹیسٹ میں ہمیں ان کے خلاف نئی حکمت عملی اپنانا ہوگی ۔

شیئر: