Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جازان میں آگ لگی نہیں لگائی گئی

جازان.... جازان ریجن میں پبلک پراسیکیوشن نے رہائشی عمارت میں آگ کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔ پبلک پراسیکیوشن کا کہناہے کہ رہائشی عمارت میں آگ لگی نہیں تھی بلکہ لگائی گئی تھی۔ ذرائع کاکہناہے کہ متاثرہ عمارت سے عریاں لاشیں ملی ہیں۔ بعض نعشیں زنجیروں میں جکڑی ہوئی تھیں۔عمارت کے دروازے کے سامنے رکاوٹیں نصب تھیں۔ اس کی وجہ سے دروازے کو کھولنے اورعمارت کے اندر موجود افراد تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری پیش آئی۔ کئی افراد دھویں سے دم گھٹنے سے مر گئے۔ ذرائع کاکہناہے کہ متاثرہ عمارت میں حادثے سے دوچار ایک خاندان کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ متاثرہ خاندان کی ماں جازان کی سڑکوں پر 10سالہ اور 11سالہ بچوں کو لیکر گھومتی ہوئی پائی گئی۔ دونوں بچوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ متعلقہ اداروں نے چند روز قبل خاتون کو گرفتار کرکے بچوں کے ہاتھ باندھنے کا سبب دریافت کیا تھا اور بچوں کو چھڑانے کی کوشش کی تھی جسے ماں نے مسترد کردیا تھا۔اس پر ماں کو بچوں سمیت معائنے کیلئے ذہنی اسپتال لیجایا گیا تھا۔ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ شہری دفاع کے اہلکار وں نے عمارت میں داخل ہوکر ایک گھر کا دروازہ کھلوانے کی کوشش کی تاہم گھر میں موجود خاتون نے دروازہ نہیں کھولا اور وہ 3بچوں اور ایک خاتون کیساتھ آگ سے متاثر ہوکر چل بسی۔
 

شیئر: