Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی انجینیئر قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، بے روزگار سعودی انجینیئرز کا شکوہ

ریاض.... سعودی انجینیئرز کے ایک گروپ نے "سعودی انجینیئرز مظلوم"کے عنوان سے ہیش ٹیگ پر ابلاغی مہم شروع کردی۔ گروپ کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ سعودی انجینیئر بے روزگار ہیں۔ غیر ملکی انجینیئرز مارکیٹ پر چھائے ہوئے ہیں اور سعودی انجینیئرز کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ مذکورہ ویب سائٹ پر سیکڑوں سعودی تبصرے ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تمام سعودی انجینیئرز سعودی مارکیٹ پر حاوی غیر ملکی انجینیئرز کے خلاف صف بستہ ہو جائیں۔ احمد الہاشمی نامی ایک انجینیئر نے توجہ دلائی کہ سعودی حکومت کامیاب انجینیئر تیار کرنے کیلئے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے۔ سعودی انجینیئر بن جاتا ہے تو اسے لاوارث چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس میں دولت کا بھی ضیاع ہے اور مظلوم سعودی انجینیئرز کے ساتھ انصاف بھی نہیں ہو رہا ہے۔ ایک اور سعودی حامد العلیانی نے شکوہ کیا کہ مقامی انجینیئرز کو ایک طرف کر دیا گیا ہے۔ غیر ملکی انجینیئرز کا مارکیٹ پر کنٹرول قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ سعودی انجینیئرز کی مذکورہ ابلاغی مہم سے چند گھنٹے قبل نائب وزیر محنت وسماجی فروغ احمد الحمیدان نے بیان دیا تھا کہ90فیصد نجی ادارے اور کمپنیاں سعودیوں کو ملازم رکھنے سے کترا رہی ہیں ۔ الحمیدان نے توجہ دلائی کہ کمپنیوں کا یہ رویہ وزارت کو غیر ملکی کارکن لانے پر پابندی لگانے پر مجبور کرے گا۔ وزارت ایسے اقدامات کرے گی جو ریاستی تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں گے۔ انہوں نے بڑے اعتماد سے کہا کہ نجی اداروں کے مالکان علمی صلاحیت یا کارکردگی سے ہٹ کر ذاتی پسند او رناپسند کے حساب سے سعودیوں کی لیاقت کا فیصلہ سنا دیتے ہیں۔

شیئر: