Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیولری جلد پر الرجی کا سبب بن سکتی ہے

جیولری کو بناؤ سنگھار کا لازمی جزو سمجھا جاتا ہے لیکن بعض اوقات یہ جلد پر الرجی کا باعث بن جاتی ہے۔ اکثر خواتین آرٹیفیشل جیولری پہننے پر الرجی کی شکایت کرتی نظر آتی ہیں جبکہ بیشتر سونے اور چاندی سے بھی الرجی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات تو الرجی جلد کو اس حد تک متاثر کر دیتی ہے کہ جیولری کا استعمال ترک کرنا پڑ جاتا ہے۔ شدید گرمی اور پسینے کے باعث الرجی ہو سکتی ہے ۔
 
پسینہ جیولری میں موجود نِکل کے ساتھ ری ایکٹ کرتا ہے جس سے نِکل کا سالٹ بنتا ہے جو جلد پر اثر انداز ہوتا ہے اور جلد میں خارش ،جلن یا خون رسنے لگتا ہے جبکہ کانوں میں پہننے والی جیولری سے کانوں میں پس پڑنے لگتا ہے۔جب انگوٹھی اتارتے ہیں تو اس کے نیچے نیلا نشان بنا نظر آتا ہے۔ یہ بھی نِکل کی وجہ سے ہونے والی الرجی کی ایک قسم ہے، اس کے علاوہ سرخ دانے، چھالے یا چھوٹے چھوٹے نشان بھی الرجی کی نشانی ہیں ۔
 
اگر آپ کو جیولری سے الرجی ہوتی ہے تو ناک یا کان چھدواتے وقت اسٹین لیس اسٹیل کی اسٹرلائزڈ جیولری پہنیں ۔اگرچہ اسٹیل میں نِکل شامل ہوتی ہے لیکن یہ اسٹیل کے درمیان اس طرح پیک ہوتی ہے کہ جلد پر اس کے اثرات نہیں پہنچ پاتے۔اگر آپ جیولری پہنے پہنے صابن کا استعمال کرتے ہیں تو ضرروی ہے کہ جلد پر لگے صابن کو اچھی طرح دھو لیںکیونکہ جیولری کے نیچے رہ جانے والا صابن بھی الرجی کاباعث بنتا ہے۔
 
 کام کاج کرتے وقت جیولری اتارنے کی عادت ڈالیں اور کوشش کریں کہ لمبے عرصے تک جیولری نہ پہنیں۔اسٹین لیس اسٹیل یا گولڈ استعمال کریں کیونکہ وائٹ گولڈ میں نکل شامل ہوسکتی ہے۔پلاسٹک سے بنے چشمے کے فریم استعمال کریں۔گھڑی میں بھی چمڑے پلاسٹک یا کپڑے کا پٹہ استعمال کریں۔
 

شیئر: