Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جھاڑ کھنڈ:بیٹی فاقے سے مر گئی، ماں کو گاﺅں سے نکالدیا

 رانچی .... ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع سمڈیگا کے ایک گاﺅں کریمتی میں گزشتہ ماہ مبینہ طور پر فاقے کے باعث موت کا شکار ہوئی 11سالہ بچی سنتوش کماری کی ماں کوئلی دیوی کو ہفتہ کو گاﺅں والوں نے اسکے آبائی گھر سے بیدخل کرکے گاﺅں سے باہر نکال دیا ہے۔ خبروں کے مطابق مقامی لوگوں نے عورت پر گاﺅں کی بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی خبر ہے کہ گاﺅں والوں نے کوئلی دیوی پر پہلے تشدد کیا اور پھر اسکے بعد اسے گاﺅں سے نکال دیا۔ ڈری سمی کوئلی دیوی نے بعد میں گاﺅں کے باہر بنے پنچایت گھر میں پناہ لی۔ سمڈیگا کی ضلع انتظامیہ نے مقامی حکام سے معاملے کی جانچ کو کہا ہے۔ فوڈ سیکیورٹی معاملا ت پر کام کرنےوالی ایک تنظیم کے ذریعے گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر کارروائی شروع کردی ہے۔ 11سالہ بچی سنتوش کماری کی ماں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسکی بیٹی کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ سرکاری ڈیلر نے اسے اس وجہ سے راشن نہیں دیا تھا کیونکہ اسکا راشن کارڈ آدھار کارڈ سے منسلک نہیں تھا۔ کوئلی دیوی کا یہ بھی الزام ہے کہ کسی نے بھی اسکے بچوں کا فاقہ توڑنے کیلئے اس کی مدد نہیں کی۔ادھر سمڈیگا کی ضلع انتظامیہ نے اس معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی او ردعویٰ کیا کہ بچی سنتوشی ملیریا میں مبتلا تھی اور اسی وجہ سے اسکی موت ہوئی حالانکہ ریاست کے محکمہ صحت نے اس دعوے کو خارج کردیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ سمڈیگا کے ضلع اسپتال کے عملے نے بھی واضح طور سے کہا ہے کہ سنتوشی کماری بیماری کی حالت میں اسپتال نہیں لائی گئی تھی۔ جھاڑ کھنڈ کے وزیراعلیٰر گھوبر داس نے سمڈیگا ضلع کا دورہ کیا ہے اور ڈپٹی کمشنر منجونا گجنکری سے اس معاملے کی رپورٹ طلب کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایس دکانوں سے راشن کی تقسیم راشن کارڈ یا شناختی کارڈ دکھا کر ہی کرائی جائیگی اور اسکے لئے آدھار کارڈ کی شرط کو واپس لے لیا گیا ہے۔
 

شیئر: