Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان مخالف آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہیئر چور نکلے

اورنج، آسٹریلیا: متنازعہ سابق آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہیئر چوری کے جرم میں پکڑے جانے کے بعد مسروقہ رقم واپس کرنے پر مجبور ہوگئے جبکہ مقامی عدالت میں انہوں نے اعتراف جرم کرتے ہوئے معافی نامہ بھی جمع کرادیا۔ جج نے انہیں18 ماہ تک اپنا رویہ بہتر رکھنے کی سزا سنائی ہے اور اگر اس عرصے میں وہ دوبارہ قصوروار پائے گئے تو انہیں زیادہ سخت سزا کا سامنا کرنا پڑ ے گا۔ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سابق امپائرنے اسی اسٹور میں چوری کی جہاں وہ کام کررہے تھے۔ ڈیرل ہیئر نے کیش رجسٹر سے 9ہزار ڈالر سے زائد رقم نکالی لیکن ان کی یہ حرکت کیمروں نے ریکارڈ کرلی اور چوری کا انکشاف ہونے پر سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا گیا تو ڈیرل ہیئر چور نکلے۔ پوچھ گچھ پر 65 سالہ سابق امپائر نے اعتراف کرلیا اور جوے کی لت کو اس حرکت کا سبب قرار دیتے ہوئے رقم واپس کرنے کی پیشکش کر دی۔ اسٹور کے مالک نے پولیس کو خبر کردی جس کے بعد ڈیرل ہیئر کو کیس درج کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ۔ اس کی جانب سے تحریری معافی نامے اور رقم کی واپسی پر مقامی مجسٹریٹ نے سابق امپائر کوقید کی سزا نہیں دی تاہم 18 ماہ کےلئے اچھے رویے کا پابند کرتے ہوئے اس حوالے سے بانڈ بھی جمع کروایا۔ڈیرل ہیئر 1992 سے 2008 ءکے دوران 78 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کر چکے ہیں۔ ڈیرل ہیئر نے 2006 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران پاکستان ٹیم پر بال ٹمپرنگ کا بے بنیاد الزام لگایا تھا جس کے بعد کپتان انضمام الحق ٹیم کو لے کر گراونڈ سے باہر چلے گئے تھے۔اسی طرح ڈیرل ہیئر نے 1995میں بھی سری لنکن اسپنر مرلی دھرن پر دھوکے بازی کا الزام لگا کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی ۔آئی سی سی نے ڈیرل ہیئر کو نسلی امتیاز کا مرتکب قرار دے کر اپنے ایلیٹ پینل سے معطل کیا تھا۔

شیئر: