Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گجرات اسمبلی کے انتخابات کا اعلان

نئی دہلی… الیکشن کمیشن نے  آخر کار شدید تنقیدوں سے پریشان ہوکر گجرات  اسمبلی کے انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔  بدھ کو چیف الیکشن کمشنر  اے کے جیوتی نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ گجرات میں بھی  انتخابات 2مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔  پہلے مرحلے میں  9 دسمبر کو اور دوسرے مرحلے میں  14 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  ووٹوں کی گنتی 18 دسمبر کو ہوگی کیونکہ  23 جنوری کو موجودہ گجرات اسمبلی کی مدت ختم ہورہی ہے اسلئے اس سے قبل ہی  نئی اسمبلی  کو منتخب کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے  ہماچل پردیش میں 9 نومبر کو  اسمبلی کے انتخابات کیلئے  ووٹ ڈالنے کا پہلے ہی اعلان کررکھا ہے۔  یہاں بھی  18 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کی جائیگی۔ چیف الیکشن کمشنر  نے بتایا کہ گجرات اور ہماچل پردیش دونوں جگہ ووٹوں کی گنتی ایک ہی تاریخ 18 دسمبر طے کی گئی ہے تاکہ  رائے دہندگان کو متاثر کرنے کا الزام عائد نہ ہوسکے۔  انہوں نے بتایا کہ   182  رکنی اسمبلی  میں پہلے مرحلے کے تحت   69 حلقوں میں  ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 93 حلقوں میں پولنگ مکمل کی جائیگی۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ  انتخابات کے اعلان کے بعد ہی ریاست میں  انتخابی  ضابطہ  اخلاق  نافذ ہوگیا ہے۔  چیف الیکشن کمشنر کے مطابق گجرات میں پولنگ کیلئے تھوڑی تبدیلی کی گئی ہے۔  ووٹنگ مشینوں کو  24 انچ سے بڑھا کر 30 انچ بلندی پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ رازداری برقرار رہ سکے اور ووٹنگ کے رجحان کا پتہ نہ چل سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماچل پردیش کی طرح  ووٹنگ مشینوں کے ساتھ  ووٹر کیلئے آڈٹ پرچی کی مشین بھی  لگائی جائیگی تاکہ  ووٹ ڈالنے کے بعد ووٹر کو اس بات کا علم ہوسکے کہ اس نے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ہی ووٹ ڈالا ہے۔  جیوتی کے مطابق ہماچل پردیش میں  اس آڈٹ پرچی کی مشین کا پہلا مرتبہ استعمال شروع ہورہا ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک امیدوار کو  اپنے  الیکشن اور انتخابی مہم پر 28 لاکھ روپے  خرچ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔  انہوں نے یہ بھی  کہا کہ ریاست بھر میں  50 ہزار128پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے جن میں 102 پولنگ اسٹیشن  صرف خواتین کیلئے مختص ہونگے، یعنی  ان پولنگ اسٹیشنوں پر خواتین اہلکار  تعینات کی جائیں گی۔  پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ  اسمبلی انتخابات کو غیر جانبدار  اور پرامن بنانے کیلئے ریاستی پولیس یا  ریاست کی نیم پولیس کی مدد نہیں لی جائیگی بلکہ اس ضمن میں مرکزی حکومت کو پہلے ہی  باخبر کردیاگیا ہے اور اس سے  مرکزی  سیکیورٹی فورسز طلب کی گئی ہیں۔ 
 

شیئر: