Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راجستھان اسمبلی نے او بی سی کوٹے میں توسیع کردی

جے پور۔۔۔  راجستھان اسمبلی  نے  26 فیصد او بی سی(دیگر پسماندہ طبقات)  کوٹے میں توسیع  کردی ہے  اور اس طرح اسے 21 فیصد سے بڑھا کر 26 فیصد کردیا گیاہے۔  ریزرویشن کا بل جو حکومت نے پیش کیا تھا  جمعرات کو  اسمبلی نے بھی اسے منظوری دیدی ہے جس کے بعد  اسے ریاستی گورنر کے پاس دستخط کیلئے بھیجا جائیگاحالانکہ  ابھی اسکے مستقبل کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ  اس  نئے قانون کو  ہائی کورٹ  میں چیلنج کیا جاسکتا ہے اور اس بات کا امکان بھی ہے کہ عدالت اسے مسترد کردے۔  ریاست  کی وسندھرا  راجے حکومت نے  آباد گوجر برادری کو تعلیمی  اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن دینے کیلئے یہ بل منظور کرایا ہے۔ گجروں  سمیت 5 برادریوں کو  اس نئے ریزرویشن سے استفادہ کا موقع ملے گا۔  ریاست میں او بی سی  ریزرویشن کی حد ابھی تک 21 فیصد تھی لیکن جمعرات کو  جو بل منظور کیا گیاہے۔ اس میں توسیع کے اعتبار سے 5 فیصد کا اضافہ کیاگیاہے۔ اس طرح  اب او بی سی جس میں گجر اور دیگر 5 برادریاں بھی شامل ہوگئی ہیں کو 26 فیصد ریزرویشن کی منظوری مل گئی ہے ۔اب پہلی کیٹیگری میں 21  فیصد اور  دوسری  میں  5 فیصد  ریزرویشن   رکھا گیاہے۔ دوسری کیٹیگری کے تحت  5 فیصد ریزرویشن کے حقدار گجر اور بنجارے بھی ہونگے۔  اسکے ساتھ ہی ریاست میں  شیڈول کاسٹ کو 16 فیصد ، شیڈول ٹرائبز کو 12 فیصد کا ریزرویشن پہلے ہی موجود ہے۔  اب نئے انتظام کے تحت   شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائبز کو  او بی سی کے ساتھ ملانے پر ریزرویشن کی کل  فیصد  54 ہوگئی ہے۔  ماہرین  قانون کا خیال ہے کہ سپریم کورٹ نے  ریزرویشن کے سلسلے میں 50 فیصد کی جو حد مقرر کررکھی ہے  اس سے یہ 4 فیصد بڑھ گئی ہے لہذا  ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں اس قانون کو  چیلنج کیاگیا  تو پھر ریاستی اسمبلی کے ذریعے 5 فیصد کی جو توسیع کی گئی ہے اس کو  نامنظور کیا جاسکتا ہے یا پھر  صر ف ایک فیصد کی  عدالت کی طرف سے منظوری مل سکتی ہے جس کے باعث  گجروں سمیت 5  برادریوں کو  ریاست کی بی جے پی حکومت نے جو ریزرویشن دیا ہے وہ  مسترد کیا جاسکتا ہے۔  راجستھان حکومت نے  سپریم کورٹ کے  اندراسہانی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے دلیل دی ہے کہ ریاست کی آدھی سے زیادہ آبادی  او بی سی پر مشتمل ہے ایسی خصوصی عدالت میں ریزرویشن 50 فیصد سے زیادہ ہوسکتا ہے۔ 
 

شیئر: