Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاسکا کے ساحل پر سلیپر شارک کی باقیات

بیمرز بے، الاسکا ..... مقامی ساحلی علاقے کی سیر کو آئے ہوئے لوگ حسب معمول علاقے میں تفریحات میں مصروف تھے کہ اچانک ان میں سے کچھ لوگوں نے ایک عجیب و غریب چیز دیکھی اور پھر سارے لوگ اس کے قریب جمع ہوگئے۔12فٹ اونچا ڈھانچہ بحر اوقیانوس کے گہرے پانیوں میں پائی جانے والی سلیپر شارک کا بتایا جاتا ہے جو بالعموم انتہائی گہرائی میں رہتی ہے اور اکثر سوتی رہتی ہے جس کی وجہ سے اس کا نام سلیپر شارک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بالعموم ایسی شارکس 2ہزار میٹر کی گہرائی میں رہتی ہیں او راسی وجہ سے زیادہ محفوظ رہتی ہیں کیونکہ کوئی دوسری آبی مخلوق ان تک پہنچ ہی نہیں سکتی۔ بہرحال ساحل پر اس ڈھانچے کا ملنا تھا کہ ہر جانب شور مچ گیا۔ مگر اب تک اسکی کوئی 100فیصد تشخیص نہیں ہوسکی۔ اتنا کہا جارہا ہے کہ یہ مرنے کے بعد ہی پانی کے اوپر آئی اور پھر تیز سمندری لہروں کے ساتھ بہتی ہوئی سمندر کے کنارے پہنچ گئی۔ جس ساحل پر اسکا سراغ ملا ہے وہ قریب ترین شہر سے تقریباً40میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ جس شخص نے اسے پہلی بار دیکھا۔ وہ اب تک حیران ہے۔ اسکا کہناہے کہ وہ آبی حیاتیات میں بڑی دلچسپی رکھتا ہے مگر اس سے قبل اس نے ایسی چیز نہیں دیکھی۔ ڈھانچے کا جو حصہ ملا ہے وہ کسی خراب ہوتے ہوئے جگر جیسا ہے ا و راس سے نکلنے والی بو مردہ مچھلی جیسی ہے۔ بیرونی جلد میں ا سی قسم کی چمک ہے جیسی ایمونیا میں ہوتی ہے۔ نیشنل اوشیانک ایڈمنسٹریشن کے بائیو لوجسٹ جان موران کا کہناہے کہ وہ بھی اپنی معلومات کی حد تک سو فیصد درست نتیجہ اخذ کرنے سے قاصر ہیں اسی لئے اس پر مزید تحقیق او رتجربے کی ضرورت ہے۔ اب تک اتنی بڑی کوئی دوسری سلیپر شارک نہیں دیکھی گئی۔ اس سے قبل اس نسل کی جو شارک دیکھی گئی تھی وہ صرف8فٹ کے قریب لمبی تھی۔

شیئر: