Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

استوائی جنگلات کاربن کا اخراج کم کرنے لگے

لندن .... استوائی جنگلات کو اکثر عالمی درجہ حرارت کا بڑا سبب سمجھا جاتا رہا ہے مگر تازہ ترین تحقیق کے مطابق ان جنگلات میں پہلے جیسی کیفیت نہیں رہی۔ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ان جنگلات سے کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج بھی تقریباً ایک تہائی کم ہوگیا ہے اور جسکی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی رفتار بھی کم ہوگئی ہے۔ واضح ہو کہ دنیا کے تمام جنگلات کا 20فیصد محفوظ علاقہ استوائی جنگلات پر مشتمل ہے اور یہی وہ جنگلات ہیں جنہیں دنیا کے نادر پھول ، پودوں ، پرندوں اورجانوروں وغیرہ کی آما جگاہ کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں انکی پرورش اور پرداخت بہت اچھے طریقے سے ہوتی ہے۔ ایسے استوائی جنگلات زیادہ تر جنوبی امریکہ، افریقہ اور ایشیا کے بعض علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ پیرو کے استوائی جنگلات کو جنہیں ماچو پیچو کہا جاتا ہے عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ بنایاگیا ہے۔

شیئر: