Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شکر سے زیادہ اسکا سفوف خطرناک

لندن .... ویلنگٹن کاﺅنٹی میں واقع یونیورسٹی آف گیولف کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ صرف شکر کو صحت اور زندگی کیلئے خطرناک سمجھنا حماقت ہوگی کیونکہ شکر اپنی اصل شکل میں اتنی خطرناک چیز نہیں جتنی زیادہ خطرناک اور جان لیوا شے شکر سے بننے والا سفوف ہوتا ہے اور جو لوگ اس کا استعمال کرتے ہیں وہ خواہ بچے ہو ںیا بالغ ایک خاص قسم کی نشے کی لت میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس کے لئے اب ڈاکٹروں نے طبی اصطلاح نشہ شیریں“ بنائی ہے۔یونیورسٹی کے شعبہ عصبیاتی سائنس کے ماہرین نے لیباریٹری میں تحقیق کے بعد بتایا کہ باریک او رپسی ہوئی شکر زیادہ خطرناک ہوتی ہے او ریہ ایک ایسا نشہ ہے جو بیحد خاموشی سے انسان کو اپنے شکنجے میں جکڑ لیتا ہے۔ پسی ہوئی شکر سے گزشتہ سال صرف امریکہ میں 20ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں کیونکہ وہ سفوف کو مقدار سے زیادہ استعمال کرتے تھے۔ کینیڈا او ربرٹش کولمبیا میں بھی ایک ہزار سے زیادہ افراد اسی مغالطے میں شکر کا نشہ کرتے رہے اور آخر کار موت کے منہ میں چلے گئے۔یہ تحقیقی رپورٹ یونیورسٹی نے اپنے شعبہ نفسیات کے جریدے میں شائع کی ہے۔

شیئر: