Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوٹ بندش قانونی ڈکیتی تھی،منموہن سنگھ

    احمدآباد۔۔کانگریس کے سینیئر لیڈر اور  ملک کے سابق وزیراعظم  منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ  نوٹ بندش  نے ملک کی معیشت  کو  خطرناک حد تک پہنچا دیا ہے۔  گجرات کے اپنے پہلے دورے میں  اسمبلی انتخابات  کی  کانگریس مہم  میں  انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے منگل کو  انہوں نے  کہا کہ نوٹ بندش  قانونی ڈکیتی  اور منظم  لوٹ  تھی۔   انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندش دونوں ہی ہماری  معیشت کیلئے  بہت خطرناک  قدم ہیں۔  ان کیوجہ سے  ہمارے چھوٹے سرمایہ کاروں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ بعدازاں احمد آباد میں تاجروں  کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے  سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج  بدھ کو ہم  اس تباہ  کن پالیسی کی پہلی سالگرہ منائیں گے جو ہمارے ملک کے لوگوں پر  تھوپ دی گئی تھی۔  انہوں نے  ہندوستانی معیشت اور جمہوریت کیلئے 8 نومبر کو  سیاہ دن قرار دیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ میں نے جو  پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ  اسے دوہرانا چاہتا ہوں۔ یہ  ایک  طے شدہ  اور منظم لوٹ تھی۔  انہوں نے کہا  کہ نوٹ بندش  کو بناسوچے سمجھے جلد بازی میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے جس سے کسی بھی ہدف  کو پورا نہیں کیا جاسکا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جی ایس  ٹی  کے تحت جو  شرائط رکھی گئی ہیں  ان سے  چھوٹے کاروباری لوگوں کے سامنے  مسائل پیدا ہوگئے ہیں اور جو اپنی روزی روٹی کیلئے  کاروبار  کررہے تھے آخر کار وہ  اپنا روزگار  گنوا چکے ہیں۔  سابق وزیراعظم نے  یہ بھی کہا کہ نوٹ بندش کی وجہ سے  ہندوستانیوں  کو نہیں بلکہ چینی تاجروں کو زیادہ فائدہ پہنچا ہے کیونکہ مودی حکومت کے اس اقدام  کی وجہ سے  ہندوستانیوں نے  چین سے زیادہ  درآمدات کیں۔ انہوں نے بتایا کہ  2016-17 ء کی پہلی سہ ماہی میں  ہند نے  1.96 لاکھ  کروڑ روپے  کی درآمدات کیں جو 2017-18 ء میں بڑھ کر  2.41 لاکھ کروڑ  روپے  پر پہنچ گئیں۔  انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی او رنوٹ بندش  کے منفی اثرات کی وجہ سے ہی  درآمدات میں یہ حیرت انگیز  اضافہ ہوا ہے جس کو ایک سال میں  23 فیصد  زائد  کہا گیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی  منموہن سنگھ نے  نریندر مودی حکومت کے بلٹ ٹرین پروجیکٹ  پر بھی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی دھوم دھام سے  شروع کی گئی بلٹ ٹرین اسکیم  انا  کی بھینٹ چڑھ گئی ہے۔  کیا  وزیراعظم نے  براڈ گیج ریلوے کو اپ گریڈ کرکے  ہائی اسپیڈ ٹرین کے متبادل کے بارے میںکبھی سوچا ہے؟

 

شیئر: