Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران شہر ِرسولﷺ اور بد عنوانی پر سعودی اخبارات کے اداریے

 
عکاظ اخبار کا اداریہ
ایرانی کھیل کا جواب
سعودی عرب نے سلامتی کونسل کے نام واضح پیغام میں کہا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے حملوں کا جواب دینے کیلئے تدابیر کرے گا ۔ خاص طور پر دارالحکومت ریاض پر ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائل کے حملے کا جواب دیا جائیگا ۔ ریاض پر میزائل حملہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ بین الاقوامی تنظیم اس قسم کے اسلحہ کے لین دین اور استعمال پر پابندی عائد کئے ہوئے ہے  لہٰذا سعودی عرب کو اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ51کے بموجب ان حملوں کی جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے ۔ 
سعودی عرب نے سلامتی کونسل کے نام پیغام میں توجہ دلائی ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے جو کچھ کیا وہ سعودی عرب کے خلاف دہشتگردی ہے ۔ ایران حوثیوں کو اسلحہ مسلسل اسمگل کر رہا ہے جبکہ حزب اللہ اسلحہ چلانے اور منتقل کرنے کی خدمت انجام دے رہی ہے ۔ 
اب وقت آگیا ہے کہ خطے میں ایرانی کھیل کو لگام دی جائے ۔ ایران خطے میں پر امن سیاسی حل کی ہر کوشش میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے ۔ 
 
البلاد کا اداریہ
شاہ سلمان کا دورہ مدینہ منورہ
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کانیا دورہ مدینہ منورہ ظاہر کرتا ہے کہ قائد اعلیٰ سعودی عوام خصوصاً مدینہ منورہ کے شہریوں کے حالات براہِ راست ملاقاتیں کر کے دریافت کرنے کے آرزو مند ہیں ۔ اس دورے سے اس امر کی بھی تاکید ہوتی ہے کہ شاہ سلمان مقدس شہروں میں غیر معمولی دلچسپی رکھتے ہیں اور ضیوف الرحمان کیلئے خدمات کا معیار بلند سے بلند تر کرنے کیلئے کوشاں ہیں ۔ 
برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے شاہ سلمان اپنی عوام ، وطن عزیز ، اسلام ، فرزندان اسلام اور مملکت بھر میں سعودی عوام کی ضرورتوں کی تکمیل کو اپنا شیوہ بنائے ہوئے ہیں ۔ 
مدینہ منورہ کا دورہ الطیبہ کے شہریوں کیلئے ترقی اور خدمات کے شعبوں میں خوش خبریاں لیکر آیا ہے ۔ یہاں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اسی حقیقت کا پتہ دے رہا ہے ۔ اس موقع پر مدینہ منورہ کے عوام نے جس جوش وجذبے اور ولولے کا اظہار کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عوام اور قائدین دونوں ایک دوسرے سے غیر معمولی پیار کرتے ہیں ۔ 
الاقتصادیہ کا اداریہ
بد عنوانی کا انسداد …حکمت عملی اور مقامی و بین الاقوامی خوشگوار ردعمل 
سعودی عرب بلکہ فیصلہ کن طوفان کی ریاست میں بد عنوانی کا انسداد کسی عمل کا ردعمل نہیں ۔حقیقی معنوں میں یہ عظیم حکمت عملی ہے ۔ اس کا مقصد سعودی عرب کے قومی اہداف کا حصول ہے ۔ شرح نمو ، خوشحالی اور سماجی انصاف کا حصول اس کا بنیادی محرک ہیں ۔ 
بد عنوانی کیخلاف مہم  اقتصادی اور سماجی تعمیر وتشکیل کیلئے چلائی جا رہی ہے ۔ اس کا دائرہ اصلاحات تک ہی محدود نہیں ۔یہ مہم  سعودی عرب میں عظیم تاریخی تبدیلیوں کے دائرے میں انجام دی جا رہی ہے ۔ یہاں وہ قوانین بھی بدلے جا رہے ہیں جو عصر حاضر کے حوالے سے موزوںنہیں رہے ۔ یہاں سعودی وژن 2030ء اور قومی تبدیلی پروگرام 2020ء بھی نافذ کیا جا رہا ہے ۔ 
مذکورہ تناظر ہی میں بڑے بین الاقوامی ادارے سعودی عرب میں بد عنوانی کے خلاف جنگ کے اقدامات کا خیر مقدم کر رہے ہیں ۔ عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ اقتصادی ضوابط کے تحت بد عنوانی کیخلاف جنگ ہی صحیح معنوں میں پاکیزہ حکمرانی کا مشن ہونا چاہئے ۔ ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان ہر طرح کی بد عنوانی کیخلاف جنگ چھیڑے ہوئے ہیں ۔ وہ اقتصادی سماجی ڈھانچے کی مضبوط بنیادیں استوار کر رہے ہیں ۔ 
بد عنوانی ایسی وباء ہے جس کا خاتمہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ضروری ہے ۔ سعودی عرب اگر ایک طرف بدعنوانی کیخلاف جنگ چھیڑے ہوئے ہے تو دوسری جانب حقیقی تعمیر اور زندگی کے ہر شعبے میں وطن کے مستقبل سازی کے حوالے سے بھی شاندار مثال پیش کر رہا ہے ۔ 
 

شیئر: