Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہ زوروں نے 3مولویوں پر تشدد کرکے ٹرین سے باہر پھینک دیا

     لکھنؤ- - - - -ریاست  اتر پردیش کے ضلع باغپت میں  3 مولویوں  نے شہ زوروں پر چلتی ٹرین میں  پیٹنے اور  باہر  پھینک دینے کے الزامات لگائے ہیں۔  باغپت کوتوالی نے  شکایت  درج کرکے   7 نامعلوم افراد کو ملزم بنایا ہے جن کی پہچان کیلئے پولیس نے  اپنی کوششیں شروع کردی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ  ملزمان کو  تلاش کرنے کی بھی  کارروائی  کی جارہی ہے۔  متاثرین کو  زخمی حالت میں  اسپتال میں داخل کردیاگیا ہے ۔ پولیس نے ان کے  بیانات بھی قلمبند کرلئے ہیں۔ یہ  واقعہ بدھ کی  رات میں پیش آیا  جہاں  امہیڑا  گاؤں  کے لوگوں نے کوتوالی پہنچ کر  احتجاج کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔  شکایت کرنیوالے  تینوں مولوی جن کے نام اسرار ، گلزار اور ابوبکر  بتائے گئے ہیں  باغپت ضلع کے گاؤں امہیڑا کے رہنے والے ہیں۔ زخمیوں میں شامل اسرار  اپنے ساتھی گلزار  کے ساتھ  جو امہیڑا گاؤں کا ہی رہنے والا ہے اور وہاں مدرسے میں بچوں کو  دونوں پڑھاتے ہیں ، بدھ کی صبح  دونوں  ایک دوسرے  مولوی ابوبکر  کے ساتھ  باغپت سے  دلی  مرکزی مسجد  دیکھنے گئے  تھے۔ واقعہ کے وقت  وہیں سے لوٹ رہے تھے۔ زخمی  اسرار  کے مطابق  بدھ کی رات  وہ اپنے  ساتھیوں کے ساتھ  پسنجر ٹرین سے دہلی سے اپنے  گاؤں امہیڑا لوٹ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ  ٹرین میں کچھ شہ زور وں سے ان کی معمولی سی کہا سنی ہوگئی  اور یہ معاملہ اسی وقت ختم بھی ہوگیا تھا لیکن جیسے ہی وہ  تینوں  امہیڑا پہنچنے والے تھے  اور اترنے کی تیاری کررہے تھے تب ہی اوپر کی سیٹ پر بیٹھے شہ زوروں نے گالم گلوچ شروع کردی اور کوچ کا گیٹ بند کردیا۔  اسکے بعد  پٹائی شروع کردی۔  تقریباً 7 حملہ آوروں نے انہیں  لوہے کی  راڈ  سے پیٹا اور پھر  بڑا ریلوے اسٹیشن پر  چلتی ٹرین سے  باہر دھکا دیدیا  جس کے بعد  حملہ آور وہاں سے فرار ہوگئے۔   زخمیوں نے  قریب کے گاؤں  کے لوگوں کو مدد کیلئے بلایا  ۔ دیہاتیوں نے رات کو ہی تینوں کو ضلع اسپتال میں  بھرتی کرایا اور پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ باغپت کے  ایس پی جے پرکاش سنگھ  کے حکم پر پولیس نے 7 نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر  درج کرلی۔ اسرار کا کہنا ہے کہ وہ  حملہ آوروں کے ناموں سے واقف نہیں لیکن سامنے آنے پر پہچان سکتے ہیں۔

شیئر: