Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسداد دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے اخبارات کے اداریئے

انسداددہشتگردی کے علمبردار ممالک نے عالمی برادری کو سنجیدگی اور مکمل پابندی کا پیغام دیا ہے اس حوالے سے جمعہ کو عربی اخبارات میں شائع ہونیوالے اداریئے
سنجیدگی اور پابندی-الریاض
سعودی عرب ، مصر اور متحدہ عرب امارات اور بحرین نے عالمی برادری کو نیا پیغام سنجیدگی اور مکمل پابندی کا دیا ہے۔ چاروں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ، دہشتگردی کی فنڈنگ کے سوتے خشک کرنے ، انتہا پسندانہ افکار اور ان کی نشرواشاعت کے وسائل کی مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ نیز خطے میں امن و استحکام کے ستون راسخ کرنے کیلئے کوشاں رہیں گے۔ چاروں ملکوں نے اس عزم کا اظہار بدھ کو 2دہشتگرد اداروں اور 11دہشتگرد شخصیتوں کو بلیک لسٹ کرکے کیا ہے۔
    چاروں عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب کو اس بات کا بڑا احساس ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ بیحد ضروری ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد کے بنا بات نہیں بنے گی۔انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک کو اس امر کا بھی یقین ہے کہ اس عالمی آفت کے خلاف طویل جنگ کیلئے سنجیدگی اور عزم و ارادہ کی پختگی  از بس ضروری ہے یہ جنگ مسلسل ہوگی تبھی نتیجہ خیز ہوگی۔ تاہم اس مہم کی کامیابی کی راہ میں خطے کے وہ عناصر بڑی روکاوٹ بنے ہوئے ہیں جو دہشتگردی کی سرپرستی کرکے مخالف جہت میں کام کررہے ہیں۔
    قطری حکام ایک طرف تو دہشتگردی سے متاثرین پر گریہ وزاری کا ڈھونگ کر رہے ہیں اور دوسری طرف انسداد دہشتگردی کے نام پر طرح طرح سے دہشتگردی کی ترویج میں حصہ لے رہے ہیں۔ قطری حکام دہشتگرد تنظیموں اور شخصیتوں کی اعلانیہ اور خفیہ ہر طرح سے مدد کررہے ہیں۔
    انسداد دہشتگردی کے علمبردار چاروں عرب ممالک نے تازہ ترین بیان جاری کرکے پوری دنیا کو جتا دیا کہ قطری حکام نفرت و عداوت کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں ، انتہاپسندی کی حوصلہ افزائی اور دہشتگردوں کی سرپرستی پر قائم ہیں ۔ دہشتگردوں کے خلاف کوئی عملی اقدام ابھی تک نہیں اٹھایا۔ انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک نے پوری دنیا پر یہ بھی باور کرادیا کہ وہ دہشتگرد تنظیموں اور شخصیتوں کا تعاقب ہر جگہ جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل جل کر کام کرتے رہیں گے۔
* * *  * * * *
 

دہشتگردی کے قطری اداروں پر ضرب کاری-البلاد

    انسداد دہشتگردی کے علمبردار عرب ممالک نے دہشتگردوں پر نئی کاری ضرب لگائی ہے۔ سعودی عرب، مصر ، امارات اور بحرین نے 2دہشتگرد اداروں اور 11دہشتگردوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔ چاروں ممالک دہشتگردی کی فنڈنگ کے سوتے خشک کرنے، انتہاپسندانہ افکار کی مزاحمت ، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد اور معاشروں کو اس آفت سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں۔
    دہشتگردوں کی نئی فہرست میں الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین اور عالمی اسلامی مجلس ( مسا عی) کو شامل کیا گیا ہے۔ اول الذکر انتہا پسندی اور شدت پسندی کا رجحان پھیلانے کیلئے 2004ء میں قائم کی گئی۔ عرب اور دنیا بھر کے ملکوں میں اسلامائزیشن کے علمبردار اس کے شریک بنے ، اس کے قائد اعلیٰ دہشتگردی کے مفتی یوسف القرضاوی ہیں۔ اس تنظیم کو قطر کی سرپرستی حاصل ہے۔ اس کے67رکن ہیں۔ زیادہ تر دہشتگردی کی سرپرستی کے الزام میں گرفتار ہیں۔
    حالیہ ایام میں الاتحاد العالمی دہشتگردی کی حمایت اور انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک کے خلاف پروپیگنڈے کے اسٹیشن میں تبدیل ہوگیا تھا۔ ایک طرح سے دینی احکام کو سیاسی اہداف کیلئے کھلم کھلا استعمال کرنے لگا تھا ۔ جہاں تک دوسری تنظیم کا تعلق ہے تو اس کے حوالے سے بیشتر لوگوں کا خیال ہے کہ یہ دنیا بھر میں شدت پسند سلفی اسکول کی پہلی عالمی تنظیم ہے۔ آگے چل کر اس میں بہت ساری تنظیمیں شامل ہوگئیں۔ یہ الگ بات ہے کہ سلفی اسکول کے ارباب مختلف سطحوں پر اس سے براء ت کا اعلان کئے ہوئے ہیں۔ اکثر لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ (مساعی) ڈھانچے تنظیم اور نظم و ضبط کے حوالے سے دہشتگرد جماعت کی ہمنوا ہے۔اسے بھی قطری حکمرانوں کی حمایت حاصل ہے۔ ’’الحمدین ‘‘تنظیم کھلم کھلا اس کی حمایت کا اعلان کرتی رہتی ہے اس کا صدر دفتر دوحہ میں ہے یہ 2010میں قائم ہوئی تھی اس کی بہت ساری شاخیں عرب ممالک میں کھلی ہوئی ہیں۔ یہ دہشتگردی کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی کے پیغام جاری کرتی رہتی ہے۔
    مجلس اسلامی کے سائبان تلے 8ادارے کام کررہے ہیںبیشتر بلیک لسٹ ہوچکے ہیں۔ فکری شدت پسندی کی ترویج اس کی پہچان ہے۔ یہ دنیا بھر میں انتہاپسندانہ تکفیری رجحان کو ہوا دینے والے افراد بھی تیار کررہی ہے۔
* * *  * * *

شیئر: