Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی کرکٹ بورڈ کیخلاف پی سی بی کی برطانوی قانونی فرم سے بات چیت

 
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈنے سیریز نہ کھیلنے کے معاملے پر ہندوستانی بورڈ سے قانونی جنگ کےلئے 10 لاکھ پونڈز کی رقم مختص کی ہے اوربورڈ ذرائع کا کہنا ہے لندن کی کمپنی میسرز سلفورڈ چانس کو قانونی مشیر مقرر کرکے کیس کے حوالے سے حکمت عملی پر بات چیت ہوئی جبکہ پی سی بی حکام نے دبئی میں آئی سی سی کی لیگل ٹیم سے بھی ملاقات کی جس میں کیس آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں پیش کرنے کے ضوابط طے ہوئے ۔پی سی بی نے کیس کےلئے ثالث بھی منتخب کر لیا ہے جس کا اعلان آئندہ بورڈ میٹنگ میں کیا جائے گا اور رسمی نوٹس کے ایک ماہ کے اندر تنازعات کمیٹی پاکستان کرکٹ بورڈ کا کیس سنے گی۔ذرائع کے مطابق وکلاءکا خیال ہے کہ کیس کا فیصلہ 6ماہ میں ہو جائے گا۔ پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان معاہد ے کے تحت بی سی سی آئی سیریز کھیلنے یا پی سی بی کے نقصان کے ازالے کا پابند ہے۔ذرائع کے مطابق اس کیس کے حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی سے بھی مشاورت کی گئی، ابتداءمیں انہوں نے کیس کی مخالفت کی لیکن بعد میں انہوں نے اس کی حمایت کر دی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ہندکے ساتھ سیریز نہ ہونے پر پی سی بی کو 70ملین ڈالرز کانقصان ہوا۔ واضح رہے کہ 8 سالہ معاہدے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان6 سیریز طے تھیں اور پاکستان نے 4 اور ہند نے 2سیریز کی میزبانی کرنا تھی۔ مئی 2014ءمیں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے جس کے مطابق 2015 سے 2023 تک ہندوستانی بورڈنے پاکستان کے ساتھ 6ٹیسٹ سیریز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جن میں سے 4 کی میزبانی پاکستان نے کرنی تھی۔ دوسری جانب ایسی اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی بورڈ پاکستان کے خلاف کھیلنے کےلئے اپنی حکومت سے اجازت طلب کررہا ہے۔ یاد رہے کہ اس سال اگست میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اجلاس میں بی سی سی آئی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ ہوا تھا ۔پی سی بی کے سابق چیئرمین شہریار خان کی سر براہی میں بورڈ آف گورنرز اجلاس میں اس مقصد کےلئے ایک ملین پونڈ کی رقم رکھی گئی اور بتایا گیا تھا کہ یہ رقم کیس کےلئے کافی ہے۔پی سی بی ذرائع نے یہ انکشاف کیا ہے کہ 19جون کو لندن میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی موجودگی میں ہندوستانی بورڈ حکام کے ساتھ اجلاس میںہندوستانی بورڈکے سابق صدر کے علاوہ آئی سی سی کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹوبھی شریک ہوئے۔آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر نے ثالث کی حیثیت سے شرکت کی لیکن اجلاس کے اختتام پر وہ ہندوستانی بورڈکے ترجمان بنے رہے۔ ان کا عمل اور کردار پی سی بی کےلئے مایوس کن رہا تھا۔
 
 
 
 

شیئر: